Mar 08

Click here to View Printed Statement

انسان نے جب بھی فطرت کے خلاف قدم اٹھایا ہے ‘ہمیشہ لڑکھڑایا ہے۔میڈیکل سائنس نے اس قدر ترقی کر لی ہے کہ اب دو ماہ قبل رحمِ مادر میں جھانک کر پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ دُنیا میں آنے والا نیا مہمان بیٹا ہے یا بیٹی؟ اس سائنسی سہولت نے انسانوں کے لئے نئی پیچیدگیاں پیدا کردی ہیں۔ معاشی اور سماجی دبائو سے متاثر ماں باپ خطرناک حد تک غیر فطری عمل کے گذرتے ہیں۔ یورپ اور امریکہ میں بیٹی یا بیٹے کے حوالے سے کچھ زیادہ فکر مندی نہیں پائی جاتی اس لئے ان معاشروں میں الٹراسائونڈ کو بیٹیاں مارنے کے لئے استعمال نہیں کیا جاتا لیکن غریب ملکوں میں یہ سہولت ایک عذاب بن گئی ہے۔ ہمسایہ مُلک بھارت میں ایسے کلینک کُھلے ہیں جو بیٹیوں کو رحم مادر سے باہر آنے سے پہلے ہی قتل کردیتے ہیں۔یونیسف کی چونکا دینے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے اندر ہر سال پانچ لاکھ بچیوں کو قتل کردیا جاتا ہے۔ نومولود بچیوں کو مارنے کے دل دہلا دینے والے طریقے نکالے گئے ہیں۔ Continue reading »

written by host