Feb 26

Click here to View Printed Statement

میرا مقصد کسی کی دلآزاری ہر گز نہیں تھا ۔قرآن کا ادنیٰ سا طالبعلم ہونے کے حوالے سے میرا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ ہمیں یہ ملک اسلام اور قرآن کے ذریعے سے ملا ہے اور اس کو درپیش قومی اور بین الاقوامی چیلنجزسے نبٹنے کیلئے ہمیں قرآن سے ہی رہنمائی لینی چاہیے ۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی ہماری سوچ قرآنی ہدایات کے تابع ہی ہونی چاہیے ۔یہ قرآن کا حکم ہے کہ جن لوگوں پر ظلم ہورہا ہو ،جن کے حقوق دبا لیے گئے ہوں اور جو مدد کیلئے پکار رہے ہوں ان کی مدد کیلئے اور انہیں ظالم قوت سے نجات دلانے کیلئے مسلمانوں اور مسلمان حکومتوں کو آگے بڑھنا چاہیے اورعملی جہاد کا اعلان کرنا چاہیے ۔حکم ہوتا ہے کہ،
”اور تمہیں کیاہوگیا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان بے بس عورتوں اور مردوں اور بچوں کیلئے نہیں لڑتے جو دعائیں کرتے ہیں کہ پرور دگار ہمیں اس ظلم سے نجات دلا اور ۔۔۔۔۔اپنی طرف سے ہمارا کوئی مددگار بھیج ”۔

Continue reading »

written by drmurtazamughal

Feb 26

Click here to View Printed Statement

ترقی کے سارے اشاریے بیکار ہیں اگر ملک کے مفلوک الحال عوام کے حالات نہیں سدھرتے۔بین الاقوامی طورپر بھی اب سماجی رہنما اور دانشور اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ ہر معاشرے اور ملک کو ترقی کے ایسے اہداف مقرر کرنے چاہیں جو غربت کے مستقل خاتمے کا سبب بنیں ۔اس کیلئے جہاں سماج کی کچھ اجتماعی ذمہ داریاں ہیں وہیں حکومتوں ،پالیسی سازاداروں اور سب سے بڑھ کر کاروباری اداروں کی ذمہ داریاں بھی بہت بڑھ گئی ہیں ۔دنیا میں جوں جوں دولت کی فراوانی بڑھتی جارہی ہے توں توں غربت میں بھی اضافہ ہوتا جارہاہے ۔بظاہر خیرات کرنے والے ملکوںاوراداروں کی کمی نہیں لیکن پھر بھی تعلیم،صحت اور تحفظ سے محروم طبقات کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ ایسا کیوںہورہا ہے؟

Continue reading »

written by drmurtazamughal