Oct 20

Click here to View Printed Statement

ہمیں یہ تسلیم کر لینا چاہیے کہ اُڑی پر حملے کے بعد سفارتی محاذ پر جس برق رفتاری کا مظاہرہ ہمیں کرنا چاہیے تھا وہ نہیں ہوسکا۔ اور اس سست روی کا نتیجہ بھی ہم نے دیکھ لیا ہے۔سارک کا پلیٹ فارم بھارت نے عملاً ہتھیا لیا ہے۔ بنگلہ دیش اور افغانستان کی بات چھوڑیے۔سری لنکا اور نیپال جیسے ممالک بھی پاکستان کا ساتھ دینے سے ہچکچا رہے ہیں۔ مجبوراًپاکستان کو بطور میزبان سارک کانفرنس ملتوی کرنا پڑی۔ یہ ایک سفارتی شکست ہے۔ بھارت نے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کا خوب تماشا لگا رکھاہے۔ امریکہ تو بھارت کی بلائیں لیتے تھکتا نہیں ہے۔اب روس کے صدر نے بھارت جاکر اربوں ڈالر کے معاہدے کر ڈالے ہیں ۔ اگر چین ہماری مدد کو نہ آتا تو برکس کے اجلاس سے مزید اینٹیں برسنے کا امکان تھا ۔ Continue reading »

written by host

Nov 02

Click here to View Printed Statement

معروضی حالات اور زمینی حقائق کے ادارک کا دعویٰ کرنے والے ہمارے تمام سکہ بند قسم کے دانشور ہمیں امریکہ سے ڈرنے کے مسلسل مشورے دیتے ہیں ۔ وہ ایسے ایسے دلائل پیش کرتے ہیں کہ اچھا خاصا بہادر آدمی خوف زدہ ہو کر کانپنے لگتا ہے۔ اپنے بچوں کے محفوظ مستقبل کی خاطر امریکی سی آئی اے کی مثبت رپورٹ کے لئے ہمارے اکثر وفاقی سیکرٹریز‘حکومتی عہدیداران جرنیل ‘صنعتکار اور جاگیردار قسم کے لوگ امریکہ کیخلاف بولنا تو درکنار سوچنے کا بھی رسک نہیں لیتے۔

Continue reading »

written by host