Dec
31
|
Click here to View Printed Statement
انسانیت کے سارے مسائل کی جڑ الہامی تعلیمات سے دوری ہے ۔الہامی تعلیمات سے گریز نے ہی آج کے انسان کو شیطانی قوتوں کے آگے بے بس بناکر رکھ دیا ہے ۔ سائنس اور سائنسی طرز فکر کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ اس نے انسانی ذہنوں کو شک میں مبتلا کردیا ہے ۔جب تک کسی معاملے میں انسان خود تجربات کرکے کسی نتیجے تک نہ پہنے وہ معاملے کی صداقت اور حقانیت کو تسلیم کرنے پر آمادہ ہی نہیں ہوتا ۔انسانی ذہنوں نے وحی اور الہام کو بھی سائنس کی کسوٹی پر پرکھنے کی کوشش کی ہے انسانی ذہن محسوسات تک محدود بنایا گیا ہے۔اس لئے وہ اللہ ،رسولﷺ اور کتاب اللہ ،جیسے الہامی حقائق کو مشکوک نگاہوں سے دیکھتا ہے ۔جب کہ الہامی ہدایات کا پہلا تقاضا یہی ہے کہ ان کی حقانیت میںرتی برابر شک نہ کیا جائے ۔حکم ہوتا ہے‘
گو کہ اب مابعد طبیعات کے علم پر بھی بہت کام ہورہا ہے اور امید رکھنی چاہیے کہ انسانیت اپنی اجتماعی فطرتی بصیرت کے ذریعے اپنے خالق حقیقی کو جلد پہچان لے گی اور الہامی کتابوں اور ان کے ذریعے پہنچنے والی کائناتی سچائیوں پر بحیثیت مجموعی ایمان لے آئے گی لیکن قافلہ انسانی ہنوز شبہات کے اندھیروں میں غلطاں وپیچاںہے ۔بظاہر انسان نے ستاروں پر کمندیں ڈال لی ہیں ،سورچ کی روشنی کو گرفتار کرلیا ہے ،کائنات کے ظواہر کو ایک ”مٹھی “میں سمو دیا ہے ،کمپیوٹر سے آگے نینو ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔لیکن اس سب علم ودانش ،تحقیق اور تخلیق کے باوجود لائف مینوئل (الہامی ہدایات)کی سچائی پر ڈگمگاتا ایمان اسے تسخیر کائنات کیلئے یکسوئی مہیا نہیں کررہا ہے ۔اور احسن تقوم کا جو اعزاز فاطر ارض وسما نے عطاءفرمایا ہے انسان ابھی اس اعزاز سے پوری طرح لطف اندوز نہیں ہوپارہا ۔قافلہ انسانیت کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ شک وشہبات نے اجتماعی ضمیر مردہ کردیا ہے اور الہامی تعلیمات سے دوری کی وجہ سے اس کے ضمیر کو جگانے والے تمام ذرائع بے اثر ہورہے ہیں ۔آج کی ہر ترقی ایک نئی الجھن کی نشاندہی کرتی ہے ۔ہر ایجاد کسی نئی تباہی کا پیش خیمہ بن رہی ہے ۔!محبان انسانیت کو آگے بڑھ کر رہنمائی کرنی چاہیے اور الہامی قوائد وضوابط کی تشہیر کرکے تیز رفتار گاڑی کو نیکی اور راست روی کی پٹڑی سے سرکنے نہیں دینا چاہیے ۔ورنہ طیش اور عیش ،یاسیت اور جہالت کی شیطانی قوتیں اس خوبصورت زمین کو جہنم بنادیں گی۔بقول علامہ اقبال‘
ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزرگاہوں کا
اپنے افکار کی دنیا میں سفر کرنہ سکا
جس نے سورج کی شعاعوں کو گرفتار کیا
زندگی کی شب تاریک سحر کرنہ سکا