Oct 27

Click here to View Printed Statment

دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں جس محاذ پر سب سے زیادہ سرگرمی دکھائے جانے کی ضرورت ہے وہ غربت کا محاذ ہے۔ فوجی آپریشنز وقت مقررہ میں کامیاب ہوسکتے ہیں لیکن دہشتگردی کی وجوہات ختم کرنے کا عمل دیرپا اور مسلسل ہوتا ہے۔آج کا پاکستان کراچی سے خیبر تک دہشتگردوں کی کارروائیوں سے لرز رہا ہے۔ کہیں پنجابی طالبان کے نام سے یہ لوگ متحرک ہیں اور کہیں پشتو بولنے والے مجرم سامنے آرہے ہیں۔اب دہشتگردی کی وبا کسی ایک صوبے‘ طبقے یا گروہ تک محدد نہیں رہی۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جہاں جہاں غربت کے سائے گہرے ہوتے ہیں‘وہیں سے خودکش بمباروں کی بھرتی بھی زیادہ ہوتی ہے۔ کوئی بھی اختلاف انتہا پسندی کی شکل اس وقت اختیارکرتا ہے جب پیٹ کی بھوک انسان کو ہر طرف سے بے اختیار کردیتی ہے۔بعض بزدل بھوکے حالات سے مجبور ہو کر خودکشی کر لیتے ہیں جبکہ نوجوان خون بغاوت پر اتر آتا ہے۔ جونہی کوئی ماسٹر مائنڈ کسی غریب نوجوان کو خودکش بمبار بننے کے لئے مذہبی جواز فراہم کرتا ہے‘ پھر انتقام کی بدترین شکلیں سامنے آتی ہیں۔

Continue reading »

written by

Oct 16

Click here to View Printed Statment

فوجی وردیوں میں ملبوس‘فوجی نمبر پلیٹ والی سوزوکی وین میں سوار ہو کر جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے دھوکہ باز دہشتگرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہوئے یا بری طرح ناکام رہے‘ اس بحث کا فیصلہ وقت پر چھوڑ دیتے ہیں۔لیکن دس اکتوبر کا دن ہماری قومی زندگی میں قیمتی اثاثے کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ ہر دس اکتوبر ہمیں یاد دلائے گا کہ ہمارے کمانڈوز بہادری اور جانفشانی میں دنیا میں پہلے نمبر پر آتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے کہ جونہی وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لئے حرکت کریں گے گولیوں سے بھون ڈالے جائیں گے۔ موت سامنے دیکھتے ہوئے بھی چار کمانڈوز آگے بڑھتے ہیں‘کمانڈر کے سامنے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کرتے ہیں اور دہشتگردوں کی توجہ تقسیم کرنے کے لئے سیکورٹی روم کے سامنے آجاتے ہیں۔

Continue reading »

written by

Sep 21

Click here to View Printed Statment

بتایا جارہاہے کہ عراق کے اندر امریکہ کا سب سے بڑا سفارتخانہ ہے جس کی تعمیر پر تقریباً ستر ملین ڈالرز خرچ ہوئے تھے۔اسلام آباد میں امریکی اپنے لئے جو سفارتخانہ بنانے جارہے ہیں اس پر سترملین ڈالرز سے کہیں زیادہ رقم خرچ ہوگی۔ پاکستان میں امریکی سفارتخانہ دنیا کا سب سے بڑا سفارتخانہ ہوگا۔اس کالونی نما سفارتخانے کی حفاظت کے لئے عمارتوں کے اندر ہی ”میرینز“ نہیں ہوں گے بلکہ اسلام آباد کے تمام داخلی و خارجی راستوں اور ہوائی اڈوں پر بھی سیکورٹی کے انتظامات براہ راست امریکیوں کی نگرانی میں چلے جائیں گے۔ ہزاروں کی تعداد میں عملہ کام کرے گا۔امریکیوں کی خوراک اور مشروبات یقینا امریکہ سے درآمد ہوں گی۔ Continue reading »

written by

Feb 03

Click here to View Printed Statement

غریب کو کیا چاہیے؟ دو وقت کی روٹی ۔سونے کے نوالے تو صرف اس ملک کے دو فیصد لوگ کھاتے ہیں۔ سولہ کروڑ پچھتر لاکھ پاکستانی تو دال روٹی کے طلبگار ہوتے ہیں۔ زرعی م±لک‘ محنت کش کسان‘ بہترین نہری نظام اور سونا اگلتی زمینیں۔ ہر سال بمپر کراپ ! پھر بھی غریب کو روٹی دستیاب نہ ہوسکی۔

Continue reading »

written by

Feb 01

اسلام وہ کامل دین ہے جسے اللہ تعالیٰ نے لامحدود قدرت سے تمام بنی نوع انسان کی دائمی رہنمائی اور ابدی فلاح کے لئے پسند فرمایا ہے۔ اسلام ہی وہ دین فطرت اور ضابطہ حیات ہے جو آج بھی ایک زندہ قوت ہے جس طرح چودہ سو سال پہلے تھا قرآن کریم نبی آخرالزمان پر بھیجی جانے والی اللہ کی وہ آخری کتاب ہے

Continue reading »

written by

Jan 18

Click here to View Printed Statement

ممبئی حملوں کے اصل ذمہ داروں کے تعین کے لئے ابھی بہت وقت درکار ہے۔ بھارت کیطرف سے دی گئی معلومات کے نتیجے میں پاکستانی حکام نے جن تنظیموں اور گروہوں کے سرکردہ رہنماﺅں کو گرفتار کیا ہے اور جن کی انکوائری شروع کردی گئی ہے ان تمام افراد اور گروپوں کا تعلق کسی نہ کسی طرح آزادی کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔ جوں جوں یہ انکوائری آگے بڑھے گی اور ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گ

Continue reading »

written by

Jan 15

Click here to View Printed Statement

امریکہ سمیت دنیا کے طول و عرض میں فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف بڑے بڑے مظاہرے جاری ہیں۔ پاکستان کے اندر بھی عوامی سطح پر اسرائیلی بربریت کی بھرپور مذمت کی جارہی ہے۔ مذمتی بیانات کی حد تک مسلمان حکمران کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ عرب ریاستوں کے بادشاہ ہوں یا مشرق بعید کے مسلمان ممالک …. سب نے لفظی مذمت کی حّد تک اتمام حجت کردی ہے۔ سلامتی کونسل نے جنگ بندی کی قرارداد بھی پاس کردی ہے۔ اور مغربی ممالک بھی طوعا ًکرہاً اسرائیل کو جنگ بند کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ یوںمحسوس ہوتا ہے

Continue reading »

written by

Jan 01

Click here to View Printed Statement

سیاسی اور عسکری قیادتوں کے اتحاد اور باہمی ربط سے ایک بار پھر یہ طے ہوا کہ پاکستانی قوم کے اندر وہ بنیادی انسانی جوہر بدرجہ اتم موجود ہے جس کے استعمال سے ہم بپھرے ہوئے دشمن کو جارحیت سے باز رکھ سکتے ہیں۔ اندرون خانہ جس برق رفتاری اور ہوشمندی کےساتھ پریذیڈنٹ ہاﺅس‘ وزیراعظم ہاﺅس‘پارلیمنٹ‘قومی وسیاسی جماعتوں اور جی ایچ کیو نے آپس میں ملکر جس طرح بھارت کی طرف سے پیدا کی گئی آتشیں صورتحال کو ٹھنڈا کیا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملت پاکستان بڑے سے بڑے بحران کا اپنی اجتماعی ذہانت کیساتھ حل نکال سکتی ہے۔

Continue reading »

written by

Dec 16

Click here to View Printed Statement

معاشی مسابقت کے اس دور میں چین نے اقتصادی ترقی کو ہی اپنی خارجہ پالیسی کا مرکز و محور بنا لیا ہے۔ ”ہم جنگ نہیں کرینگے“ چین کی قومی قیادت اس فلسفے پر پوری طرح یکسوئی سے عمل پیرا ہے اور دنیا بھر میں مارکیٹوں پر مارکیٹیں فتح کرتے معاشی خوشحالی کے نئے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ یہ نہیں کہ چین اپنے دفاع سے غافل ہے۔ اسلحہ سازی کے اعتبار اور دفاعی تقاضوں کے لحاظ سے بھی چینی حکومت دنیا کی سپرطاقت کے ہم پلہ ہونے کے قریب ہے۔ آج امریکہ سمیت ترقی یافتہ ممالک بھی چین کے مقروض ہوچکے ہیں اور دفاعی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے چین کی طرف بے چین نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں

Continue reading »

written by

Nov 27

Click here to View Printed Statement

یوں تو عالمی کساد بازاری نے پوری دنیا کو ہی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ مالی لحاظ سے مضبوط ممالک اس مالیاتی سونامی کے مزید جھٹکے بھی برداشت کرسکتے ہیں جبکہ کمزور اور پسماندہ ممالک پہلے جھٹکے کے ساتھ ہی مالی طور پر منہدم ہوگئے ہیں۔امریکہ جو کہ دوبرس قبل تک مالی لحاظ سے دنیا کی واحد سپرپاور تھا آج اس کی حالت یہ ہے کہ اربوں ڈالرز قربان کرنے کے باوجود وہ اپنے قومی اداروں اور نجی کارپوریشنوں کو دیوالیہ ہونے سے بچا نہیں پا رہا۔

Continue reading »

written by

Nov 21

Click here to View Printed Statement

فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کے افتتاحی اجلاس کے اختتام پر پاکستان کے صدر جناب آصف علی زرداری نے نیویارک میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بڑے واضح الفاظ میں ”فرینڈز“ سے ممکنہ توقعات کی وضاحت کر ڈالی تھی۔ صدر صاحب نے کہا تھا کہ ہمیں کیش نہیں بلکہ سرمایہ کاری چاہیے۔ حالانکہ عمومی فضا یہی تھی کہ دولت مند ملکوں کے اجلاس میں پاکستان کو کم از کم دس ارب ڈالرز نقد مل جائیں گے۔

Continue reading »

written by

Nov 20

Click here to View Printed Statement

ابھی تک وہ اعدادوشمار سامنے نہیں آئے جن کی بنیاد پر معلوم ہوسکے کہ پاکستان نے آج تک جتنے ادارے اور صنعتیں پرائیویٹائز کئے ہیں ان سے کل کتنی رقم حاصل ہوئی ہے اور اس رقم سے کتنے غیر ملکی قرضے ادا ہوسکے ہیںلیکن سادہ اور عام فہم سی حقیقت یہ ہے کہ تمام ترنج کاریوں کے باوجود پاکستان کے بیرونی اور اندرونی قرضوں میںاضافہ ہی ہوا ہے

Continue reading »

written by

Oct 23

Click here to View Printed Statement

محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد حسبِ توقع سندھی اور پنجابی کے درمیان نفرتیںپھیلانے والے عناصر پھر سے سرگرم ہوگئے ہیں۔ بعض سیاستدان انتخابی جلسوںکو گرمانے کے لئے صوبائی تعصب سے آلودہ زبان بول رہے ہیں۔ ایسے پارٹی اشتہارات بھی شائع ہوئے ہیں جن سے سندھیوں کے جذبات مجروح ہونے کا قوی اندیشہ ہے۔

Continue reading »

written by

Sep 26

Click here to View Printed Statement

ٹرانسپئرنسی انٹرنیشنل نے کوئی انکشاف نہیںکیاکہ پاکستان کا کرپشن کے اعتبار سے ساٹھواں نمبر ہے۔ تیسری دنیا کے تمام ممالک کم و بیش مالی خوردبرد کی بیماری میں مبتلا ہیں۔آج اگر امریکہ اور یورپ کے اندر بھوک پھیل جائے تو اس کا نتیجہ بھی کرپشن کی بدترین سطح کی صورت میں ہی برآمد ہوگا۔ جہاں وسائل کم اور کھپت زیادہ ہو وہاں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جاتا ہے

Continue reading »

written by

Sep 25

Click here to View Printed Statement

روزہ کھلنے میں ابھی چالیس منٹ باقی ہیں لیکن مسجد نبوی کے ہر حصے میں نمازی افطار کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ہر شخص اپنے ساتھ کچھ نہ کچھ افطاری لا رہا ہے جسے دروازوں پر کھڑے ہوئے دربان چیک کرتے ہیں۔کھجوریں‘قہوہ‘جوس کے ڈبے اندر لانے کی اجازت ہے۔سموسوں اور پکوڑوں کی ممانعت ہے۔ یہ پابندی اس لئے عائد ہے کہ مسجد میں گندگی نہ پھیلے۔ تھرموس میں اگر قہوہ ہے تو آپ اسے لے جاسکتے ہیں لیکن دودھ والی چائے پر دربان اعتراض کرتے ہیں۔

Continue reading »

written by

Mar 31

Click here to View Printed Statement

برسراقتدار آنے والا نیا جمہوری اتحاد پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا سب سے بڑا اور مضبوط حکومتی اتحاد ہے۔ بھاری مینڈیٹ کسی ایک سیاسی پارٹی کو حاصل ہو تو خدشہ رہتا ہے کہ اقتدارسے محروم رہ جانے والی مدِمقابل پارٹیاں برسراقتدار پارٹی کو ناکام بنانے کے لئے متحد ہوجائیں۔ اتحادوں کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ووٹروں کی غالب اکثریت خود کو اقتدار کا حصہ سمجھ کر شروع کے دو تین برس بڑے صبر اور تحمل سے گذارتے ہیں۔

Continue reading »

written by