Click here to View Printed Statements
رجوع کرلینے پر کتنا خرچہ آتا ہے؟ زندگی تو گزر رہی ہے۔اس کے تمام لوازمات بھی کسی نہ کسی طور پر پورے ہورہے ہیں۔آخر انسان کو کبھی رک کر تھوڑی دیر ٹھہر کر اپنی منزل کا تعین کر لینا چاہیے۔اپنے سفر اور زادہ راہ کا جائزہ لے لینا چاہیے۔اگر کسی معاشرے کے افراد سدھر جائیں تو معاشرے کو سدھرنے سے کون روک سکتا ہے۔غریب آدمی سے اعلیٰ انسانی اخلاقیات کا تقاضا عبث ہے۔اسے تو شائد مجبوری ہو جھوٹ بولنے کی‘کام چوری کی۔ غیبت‘حسد اور بدکلامی ان لوگوں کامسئلہ ہی نہیں جنہیں پیٹ کا دوزخ بھرنے کے لئے اسی دنیاوی جہنم سے ایندھن اکٹھا کرنا ہے۔میں اور آپ جنہیں قدرت نے خطہ غربت کے قریب جانے سے روک رکھا ہے Continue reading »
written by
Jul 12
|
Al-Akhbar, Asas, Ausaf, Azkar, Business Times, Jammu Kashmir, Kainat, Kashmir Express, Lahore Post, Nawa-i-Waqt, Pakistan, Sada-e-Gilgat, Sada-i-Channar, Sarkar
|
Dr Murtaza Mughal’s column (Moonis Elahi Ghabrana Nahin)
Which also mentions
Moonis Elahi, PML(Q), Mian Nawaz Sharif, Chaudhry Shujaaat Hussain, Majid Nizami
Click here to View Printed Statements
بالآخر میاں محمد نوازشریف نے اپنے اصولوں کو قربان کر ہی دیا۔مخالفین کہتے ہیں کہ ایم۔کیو۔ایم کی واحد خوبی یہ ہے کہ اس جماعت نے جنرل (ر) پرویز مشرف کے اقتدار کی مضبوطی اور طوالت کیلئے برسوں اپنے کندھے پیش کئے رکھے۔یہ وہی جماعت ہے جسے سابق صدر اپنی”عوامی طاقت“ قرار دیتے تھے۔مجھے یہاں ایم۔کیو۔ایم کی کمزوریاں شمار کرنا مقصود نہیں۔حیرت میں ڈوبا ہوں کہ کس طرح میاں نوازشریف اور جناب الطاف حسین باہم شیروشکر ہوتے جارہے ہیں۔کون کس کو دھوکہ دے رہا ہے اس بارے کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی ۔ایک دوسرے کے ماضی کو بھول جانے کے عہدوپیماں باندھے جارہے ہیں۔رائے ونڈ اورنائن زیرو کے درمیان فاصلے مٹتے جارہے ہیں۔ Continue reading »
written by
Jul 01
|
Al-Akhbar, Asas, Ausaf, Business Times, Islamabad Times, K2, Kainat, Kashmir Express, Lahore Post, Maddar, Nawa-i-Waqt, News Mart, Pakistan, Sada-e-Gilgat, Sarkar
|
Click here to View Printed Statements
کبھی پاکستان کی ترقی کی رفتار دنیا بھر میں سب سے زیادہ تھی۔ 1960ءکے عشرے میں پاکستان کے ماہرین اقتصادیات نے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا۔ساﺅتھ کوریانے بغیر کسی جھجھک کے پاکستان کے اقتصادی ماڈل کی نقل تیار کی اور اپنے ملک کو پاکستانی قدموں پر قدم رکھ کر چلانا شروع کردیا۔متاثر ہونے کی بھی حد ہوتی ہے۔ سئیول شہر کوبھی کراچی کی طرز پر بسایا گیا ۔وہ جوہمیںماڈل سمجھ کر ہمارے پیچھے چلے تھے وہ آگے بڑھتے گئے اور ہم روز بروز پیچھے کی طرف سرکتے گئے۔ آج ہم کہاں اور ساﺅتھ کوریا کہاں کھڑا ہے! کوئی تقابل ہی نہیں کوئی موزانہ زیب نہیں دیتا۔آج ہماری ترقی کی رفتار2.2 فیصد پر آکر ایسے رکی گویابریکیں لگ گئیں۔ ہزار دھکے مارو لیکن زمین جنبد نہ جنبد گل محمد Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
صدر جنرل ایوب خان کے دورِ حکومت کے بعد خدا جانے ہماری سیاسی اور فوجی قیادتوں کی دور بین نگاہوں نے دور تک دیکھنا ہی بند کردیا ہے یا ان کی بصارت کو بصیرت کی روشنی ہی نصیب نہیں ہوئی ۔ یہ سوال بار بار دہرایا جاتا ہے اور ہر بار حکمرانوں کی غفلت کا رونا رونا پڑتا ہے کہ آخر کیا وہ غیر معمولی حالات اور رکاوٹیں حائل رہیں کہ ہم گزشتہ چالیس برس میں کوئی ایک بڑا ڈیم بھی نہ بنا سکے۔ گیس کے ذخائر تک نہ پہنچ سکے اور کوئلے سے توانائی حاصل نہ کرپائے؟۔ ہم یا تو بڑی کشادہ دل اور معاف کردینے والی قوم ہیں یا پھر بالکل ہی بھولی بھالی سی عوام ہیں کہ ووٹ ڈالتے وقت اپنے بنیادی انسانی حقوق کا قطعاً خیال نہ رکھنے والے سیاسی گروہوں ‘پارٹیوں اور آمروں کو بڑی خوش دلی کیساتھ قبول کئے رکھتے ہیں۔ حزب اختلاف والے لوگ بھی مسائل کی محض د±م پکڑ کر احتجاج جاری رکھتے ہیں ہاتھی کو سونڈ سے پکڑنے کا رواج ہی نہیں پیدا ہوا۔ Continue reading »
written by
Jan 06
|
Al-Akhbar, Asas, Ausaf, Azkar, Business Times, Islamabad Times, Ittehad, Jammu Kashmir, Kainat, Maddar, Nawa-i-Waqt, Pakistan, Sarkar, Taseer
|
Click here to View Printed Statements
پاکستان کو ورثے میں وسائل کم اور مسائل بہت زیادہ ملے ہیں۔ تقسیم ہند کے فارمولے پر مکمل عملدرآمد نہ ہونے سے مملکت پاکستان کو معرض وجود میں آتے ہی رکاوٹوں اور مشکلات نے گھیر لیا۔ ہندوروایتی کی بدطنیتی کا اظہار تو اسی وقت ہوگیا تھا جب انتہائی عجلت میں تقسیم کا اعلان کردیا گیا۔ یہ باتیں اب دہرانے کی نہیں کہ پاکستان کو متحدہ ہندوستان کے اثاثوں سے طے شدہ حصہ بھی نہ دیا گیا۔ پھر مہاجرین کا قافلہ در قافلہ نہ رکنے والا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ ”سرمنڈاتے ہی اولے پڑے“ والی صورتحال پیدا ہوگئی۔
مالی تنگدستی‘حکمرانی کے شعبہ میں ناتجربہ کاری اور سازش کے تحت بھارت کا کشمیر پر قبضہ اور قبضے کے خلاف 1948ءمیں جنگ آزادی کشمیر…. یہ وہ بنیادی حقیقتیں ہیں جنہیں ذہن میں رکھ کر ہم پاکستانی مسائل کا احاطہ کرسکتے ہیں۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
اسّی اور نوے کی دہائی میں اردو اخبارات نے مالی بدعنوانی کی جگہ سمندر پار کی طرف سے دی گئی اصطلاع ”کرپشن“ کو شہ سرخیوں میں اس وقت جگہ دینا شروع کی جب میاںنوازشریف اور بے نظیر بھٹو کی حکومتوںکو کرپشن کے الزامات لگا کر ختم کیاگیا۔ تب سے ذرائع ابلاغ اور ان سے متاثر ہونے والے ناظرین اور قارئین لفظ ”کرپشن“ سے متواتر متعارف ہو رہے ہیں بلکہ اب تو شائد ہم روزمرہ کے معمولات میںبھی کئی بار”کرپشن“ اور ”کرپٹ“ کے الفاظ استعمال کرتے رہتے ہیں۔
Continue reading »
written by
Oct 06
|
Al-Akhbar, Al-Sharq, Ausaf, Azkar, Business Times, FIR, Jammu Kashmir, Jinnah, Kainat, Kashmir Express, Nawa-i-Waqt, Pakistan, Sahafat
|
Click here to View Printed Statement
بات معمولی سی ہے۔دہلی میںمنعقدہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی دستے کی قیادت ایک کھلاڑی کر رہا تھا۔ سٹیج سے اس ویٹ لفٹر کھلاڑی کا بار بار نام بھی لیا جارہا تھا لیکن ٹی وی سکرین پر پاکستانی جھنڈا کھیل کے صوبائی وزیر نے تھام رکھا تھا۔سندھ سے تعلق رکھنے والے اس وزیر کو نمایاں ہونے کے شوق نے اس قدر دبوچ رکھا تھا کہ اس نے قائد کھلاڑی کو ایک مرحلہ پر آگے بڑھنے سے زبردستی روک دیا۔ ہزاروں لاکھوں ناظرین نے یہ منظر دیکھا۔ہوسکتا ہے
Continue reading »
written by
Sep 14
|
Ausaf, Azkar, Business Times, FIR, Ilhaaq, Islamabad Times, Jammu Kashmir, Jinnah, Kainat, Kashmir Express, Maddar, Pakistan, Sahafat, Taseer
|
Click here to View Printed Statement
Click here to View Printed Statement
یہ کیسی بدنصیبی ہے کہ تاریخ انسانی کا بدترین سیلاب بھی پاکستانی سیاستدانوں کو متحد نہیںکرسکا۔ یہ کیسی مٹی کے بنے ہوئےلاجز خالی ہوجانے چاہیں تھے ۔ اپنے حلقوں میں جا کر ہمدردی کے دو بول ہی بول دیتے۔ لوگ ان سے کھانے کوسونے کے نوالے اور رہنے کو محل تھوڑا ہی مانگ رہے ہیں۔بھوکے ہیںان کی بھوک بانٹ لو‘کھلے آسمان تلے ان کی بے بسی میں حصے دار بن جاﺅ۔ کسی ڈوبتے بوڑھے کی طرف کوئی ہوا بھری ٹیوب پھینک کر اسے بچالو‘ ملیریا سے تڑپتے کسی معصوم کی پیشانی پرشفقت بھرا ہاتھ ہی رکھ دو۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
یہ کیسی بدنصیبی ہے کہ تاریخ انسانی کا بدترین سیلاب بھی پاکستانی سیاستدانوں کو متحد نہیںکرسکا۔ یہ کیسی مٹی کے بنے ہوئے لوگ ہیں۔ انہیں انسانیت کا دکھ نہ سہی اپنے ووٹروں کا ہی احساس ہوجانا چاہیے تھا۔ منسٹر کالونی‘ ایم این اے ہاسٹلز اور پارلیمنٹ لاجز خالی ہوجانے چاہیں تھے ۔ اپنے حلقوں میں جا کر ہمدردی کے دو بول ہی بول دیتے۔ لوگ ان سے کھانے کوسونے کے نوالے اور رہنے کو محل تھوڑا ہی مانگ رہے ہیں۔
Continue reading »
written by drmurtazamughal
Click here to View Printed Statment
مُلک بغدادی بحثوں میں اُلجھا دیا گیا ہے۔کرنے کے سارے کام ٹھپ ہوگئے۔ بارشیںہوئیں لیکن ہم خون سے قیمتی پانی کو سنبھال نہ سکے کہ ہمارے دامن میںجگہ جگہ چھید ہیں۔ ڈیم بھی ڈریم بن گئے۔ بجلی‘پانی ‘ گیس….پٹرول اور سی این جی ۔توانائی کی ہر شکل ناتواںہوگئی۔تھرکا کوئلہ‘بلوچستان کا سونا ‘سرحد کی گیس۔معدنی وسائل ہمارا انتظار کرتے کرتے تھک گئے۔ زیرزمین پٹرول تھا ہم کنویں ہی نہ کھود سکے۔کتنے ہی گیس فیلڈ مشینری نہ لگانے کے سبب بیٹھ گئے۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statment
پاکستان کی ساٹھ سالہ تاریخ میں اہل اقتدار نے اس ملک اور اس کے عوام کے ساتھ صرف تماشے ہی کئے ہیں اور تماشے دیکھ دیکھ کر عوام ا ب خود بھی تماشہ بن چکے ہیں۔تماشبینی کے اس شوق میں ہی اچھے خاصے سمجھ دار لوگ ٹی وی چینلز کے سامنے دوزانوں ہو کر بیٹھے رہتے ہیں اور بات کا بتنگڑ بننے پر داد و تحسین کے ڈونگرے برساتے ہیں۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statment
قرآنِ کریم انسانی زندگی کا نقشہ کچھ اس طرح کھینچا ہے کہ یہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ ایک کھیل اور دل لگی اور ظاہری ٹیپ ٹاپ اور تمہارا ایک دوسرے پر فخر جتانا اور مال واولاد میں ایک دوسرے سے بڑھ جانے کی کوشش کرنا ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک بارش ہوگئی تو اسے پیداہونے والی نباتات کو دیکھ کر کاشتکار خوش ہوگئے۔ پھر وہی کھیتی پک جاتی ہے اور تم دیکھتے ہو کہ وہ زرد ہوگئی پھر وہ بھس بن کر رہ جاتی ہے۔اس کے برعکس آخرت وہ جگہ ہے جہاں سخت عذاب ہے اور اللہ کی مغفرت اور وہ جنت جس کی وسعت آسمان و زمین جیسی ہے جو مہیا کی گئی ہے ان لوگوں کے لئے جو اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہوں یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statment
فوجی وردیوں میں ملبوس‘فوجی نمبر پلیٹ والی سوزوکی وین میں سوار ہو کر جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے دھوکہ باز دہشتگرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہوئے یا بری طرح ناکام رہے‘ اس بحث کا فیصلہ وقت پر چھوڑ دیتے ہیں۔لیکن دس اکتوبر کا دن ہماری قومی زندگی میں قیمتی اثاثے کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ ہر دس اکتوبر ہمیں یاد دلائے گا کہ ہمارے کمانڈوز بہادری اور جانفشانی میں دنیا میں پہلے نمبر پر آتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے کہ جونہی وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لئے حرکت کریں گے گولیوں سے بھون ڈالے جائیں گے۔ موت سامنے دیکھتے ہوئے بھی چار کمانڈوز آگے بڑھتے ہیں‘کمانڈر کے سامنے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کرتے ہیں اور دہشتگردوں کی توجہ تقسیم کرنے کے لئے سیکورٹی روم کے سامنے آجاتے ہیں۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statment
بتایا جارہاہے کہ عراق کے اندر امریکہ کا سب سے بڑا سفارتخانہ ہے جس کی تعمیر پر تقریباً ستر ملین ڈالرز خرچ ہوئے تھے۔اسلام آباد میں امریکی اپنے لئے جو سفارتخانہ بنانے جارہے ہیں اس پر سترملین ڈالرز سے کہیں زیادہ رقم خرچ ہوگی۔ پاکستان میں امریکی سفارتخانہ دنیا کا سب سے بڑا سفارتخانہ ہوگا۔اس کالونی نما سفارتخانے کی حفاظت کے لئے عمارتوں کے اندر ہی ”میرینز“ نہیں ہوں گے بلکہ اسلام آباد کے تمام داخلی و خارجی راستوں اور ہوائی اڈوں پر بھی سیکورٹی کے انتظامات براہ راست امریکیوں کی نگرانی میں چلے جائیں گے۔ ہزاروں کی تعداد میں عملہ کام کرے گا۔امریکیوں کی خوراک اور مشروبات یقینا امریکہ سے درآمد ہوں گی۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statment
پاکستان کی سیاسی تاریخ غلط فہمیوں سے بھری پڑی ہے۔شائد باقی ملکوں اور قوموں کے ہاں بھی یہی چلن ہو۔ لیکن اپنے وطن میں قیام پاکستان کے بعد سامنے آنے والی سیاسی بلوغت محض ایک دھوکہ‘ سراب اور فریب دکھائی دیتا ہے۔ میں تفصیلات میں جانے کی بجائے حالیہ سیاسی نوک جھونک کے حوالے سے چندنکات سامنے لانے پر اکتفا کروں گا۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statment
وفاقی دارلحکومت کی بعض شاہراہوں سے رکاوٹیں ہٹا لی گئی ہیں اور آئندہ چند روز تک مزید ”نو گو ایریاز“ بھی ختم ہونے کا امکان ہے۔ تین چار ماہ قبل پاکستان کے شہروں کے اندر جس تواتر کے ساتھ خودکش حملے ہونا شروع ہوئے تھے ، اس سے خوف اور وسوسوں نے ہماری اجتماعی زندگی کو جکڑ لیا تھا۔ امن کی فاختائیں ہمارے منڈیروں سے اُڑ کر ہمسایہ ممالک کا رُخ کر چکی تھیں۔ سکون کی نیندیں حرام ہو چکی تھیں۔ زندگی کیا تھی، بس ایک بے یقین سا سایہ تھا جو کسی چوک چوراہے میں خون آلود ہوتا دکھائی دیتا تھا۔ عوام تو عوام ،طبقہ اشرافیہ بھی اپنے بچاو¿ کی تدبیریںڈھونڈتا دکھائی دیتا تھا۔ جتنے اُونچے سر تھے، سب اُڑائے جانے کے ڈر سے نیچے ہو چکے تھے۔ اسلام آباد کے پوش سیکٹرز میں قائم پولیس کے اعلیٰ ترین افسران نے اپنی رہائش گاہوں کی طرف آنے والے راستے سنگ و خار سے بند کر دیئے تھے اور عوام کی حفاظت کے نام پر مراعات اور تنخواہیں بٹورنے والے عملاً قلعہ بند ہو کر کسی حملہ آور کے منتظر بیٹھے سانسیں گنتے تھے۔ سوائے مذمت کے حکمران طبقہ عوام کو کچھ دینے کے قابل نہ تھا اور اسلام آباد چند روز میں فتح ہوتا دکھائی دے رہا تھا۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statment
سولہ کروڑ لوگوں میں سے خطِ غربت سے نیچے ایڑیاں رگڑنے والے غریبوں کی تعداد کسی طرح بھی چھ کروڑ سے کم نہیں ہے۔ ہر وہ پاکستانی جو خود دو وقت کی روٹی کما نہیں سکتا وہ خطِ غربت سے نیچے ہی تصور کیا جائے گا۔ چھ کروڑ لوگوں کی حالت فقیروں اور مانگتوں جیسی ہے۔جو خوددار ہیں وہ تو خودکشی کو ترجیح دیتے ہیں۔
Continue reading »
written by
Aug 15
|
Al-Akhbar, Al-Sharq, Ausaf, Business Times, Islamabad Times, Jammu Kashmir, Jinnah, K-2, Kainat, Pakistan, Sahafat
|
Click here to View Printed Statment
گزشتہ ماہ مقامی یونیورسٹی میں مختلف اداروں کے اشتراک سے سکول کے بچے بچیوں کے لئے میتھمیٹکس کے حوالے سے سمر کیمپ لگایا گیا۔ کیمپ کے آخری روز ملنے والے سرٹیفکیٹ اور سکول بیگ دکھاتے ہوئے ہماری بھتیجی نے پرجوش لہجے میں بتایا‘”انکل اب میں چالان بھی کرسکتی ہوں“اور اس کے ساتھ ہی اس نے ایک خوبصورت کارڈ دکھایا جس پر ”وارننگ کارڈ“ کے الفاظ درج تھے۔ یہ کارڈ اسلام آباد ٹریفک پولیس کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔ بھتیجی نے بتایا کہ دوران کیمپ سٹوڈنٹس کو ٹریفک پولیس آفس کا دو مرتبہ وزٹ کرایا گیا۔ وہاں مختلف افسران نے ٹریفک رولز پر بریفنگ دی اور پھر شرکاءسے سوالات پوچھے۔ ایک سمارٹ سے انکل جو کہ سب سے بڑے آفیسر تھے انہوں نے ٹریفک رولز پر لیکچر دیا اور لنچ باکس بھی دیئے۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
مشرف دور میں مملکت پاکستان کو سیاسی طور پر ہی نہیں نظریاتی طور پر بھی فکری انتشار کی دلدل میںدھکیل دیا گیا تھا۔ آج بھی ہمارے تعلیمی نصاب میں ہمارے نظریاتی محاذ پر شخصی شب خون کے آثار پوری طرح نمایاں ہیں۔ امید رکھنی چاہیے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) پنجاب میں کسی مشترکہ فارمولے پر متفق ہوجانے کے بعدمرکز میں تعلیم جیسے اہم ترین شعبے کو کوئی اہل مسلم لیگی وزیر سنبھال لے اور پہلی کلاس سے لے کر اعلیٰ تعلیمی نصاب تک جابجا پھیلی ہوئی فکرو نظر کی تباہ کن بارودی مائنز کو صاف کرکے دل و دماغ کے لئے خالص اسلامی اورپاکستانی غذا فراہم کرنے کا سبب پیدا کرسکے۔ آج جس قدر تعلیمی نصاب کی اصلاح ضروری ہے شائد ہی کسی اورشعبے میں ایسی ایمرجنسی تقاضا کرتی ہو۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
غریب کو کیا چاہیے؟ دو وقت کی روٹی ۔سونے کے نوالے تو صرف اس ملک کے دو فیصد لوگ کھاتے ہیں۔ سولہ کروڑ پچھتر لاکھ پاکستانی تو دال روٹی کے طلبگار ہوتے ہیں۔ زرعی م±لک‘ محنت کش کسان‘ بہترین نہری نظام اور سونا اگلتی زمینیں۔ ہر سال بمپر کراپ ! پھر بھی غریب کو روٹی دستیاب نہ ہوسکی۔
Continue reading »
written by
|