Jan 23
|
Al-Akhbar, Al-Raheel, Asas, Azkar, Emaan, Jammu Kashmir, Jang, Kainat, Kashmir Express, Musalman, Nawa-i-Waqt, Quami Akhbar, Sada-i-Channar, Salam
|

Click here to View Printed Statement
JANG LAHORE IQRA PAGE
NAWA-I-WAQT KARACHI MILLI EDITION
آج انسانیت مجموعی طور پر انتشار کا شکار ہے ۔تمام تر ترقی ‘خوشحالی تعلیم اور علم کے باوجود ساڑھے چھ ارب انسان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے اور اس کرہ ارض کو نہ ختم ہونے والے فتنوں میں مبتلا کردینے کی کوشش میں مصروف ہیں۔کوئی ایسا خطہ نہیں جو جنگ و جدل سے پاک ہو۔ جہاں انسان انسان کو کاٹ نہ رہا ہو۔ جہاں آدم آدم کو لوٹ نہ رہا ہو امیر غریب کو کھائے جارہا ہے۔ باوسیلہ دنیا بے وسیلہ بستیوں کو اجاڑ رہی ہے۔تقابل کا فلسفہ اپنے تمام تر منفی معنوں کے ساتھ نسل انسانی کی تباہ کاریوں میں کارفرما ہے۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
کب سوچا تھا کپتان اور اس کی ٹیم نے۔ابھی کھیل شروع ہی نہیں ہوا تھا کہ ٹیم کی نامزدگی ہی مشکوک ہوگئی۔ مقابلہ میں حصہ لینے والی متوقع ٹیموںمیں کپتان کا نام تیسرا تھا لیکن حالات کی ستم ظریفی کہ قادری فیکٹر اچانک ظہور پذیر ہوا اور ”سپورٹس بورڈ” نے کپتان کے نام کی تختی ہٹا کر وہاں قادری کے نام کا بورڈ لگا دیا ہے۔ ملکی سیاست میں تیسری متوقع قوت اب عمران خان اور ان کی تحریک انصاف نہیں بلکہ ڈاکٹر طاہر Continue reading »
written by
Jan 02
|
Al-Akhbar, Asas, Ausaf, Bang-e-Sahar, Business Times, Emaan, Hazara News, Islam, Jammu Kashmir, Juraat, Kainat, Kashmir Link, Nawa-i-Waqt, Quami Akhbar, Salam, Universal Recorder
|
Click here to View Printed Statement
عام آدمی خاص کیسے بن جاتے ہیں؟ یہ وہ سوال ہے جو تگ ودو کی زندگی گذارنے والے ہر صاحب شعور کو بے چین رکھتا ہے۔” مطالعہ’مشاہدہ اور ملاقات” یہ وہ تین ہتھیار ہیں جن سے لیس ہو کر راقم اپنی معلومات کے دائرے کو وسعت دینے کی کوشش کرتا ہے۔ جناب منور مغل کا نام اکثر قارئین کے حافظہ میں محفوظ ہوگا۔ ایک ہی شہر میں رہتے ہوئے جناب مغل سے مفصل گفتگو کا کبھی موقعہ نہیں ملا۔لیکن میری خوش بختی کہیے کہ گزشتہ دنوں یہ موقع میسر آگیا۔فون کرنے پر جواب آیا کہ ابھی جائیں۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
”بعض حلقوں کا خیال ہے کہ جناب ڈاکٹر طاہر القادری کی طرف سے انتخاب سے پہلے اصلاحات کی مہنگی ترین مہم میں تیس کروڑ روپے سے زائد خرچ کی جانے والی بھاری رقم جناب آصف علی زرداری کی وساطت سے ملی ہے۔اگر ایسا ہے تو ہم صدر پاکستان سے دست بستہ عرض کریں گے کہ وہ جناب ڈاکٹر طاہر القادری صاحب پر مذید سرمایہ کاری کرنے سے پہلے جناب میاں محمد نوازشریف سے ان کے بارے میں ضرور پوچھ لیں۔ ڈاکٹر صاحب کے بارے میں ان کے بعض دیرینہ دوستوں کا خیال ہے کہ شیخ الاسلام کی جسامت دھوکہ دیتی ہے۔ہاتھی کے دانت کھانے کے اور اور دکھانے کے اور ہوتے ہیں۔محترم قادری صاحب بہت کچھ کھا جانے کے بعد بھی اڈکار نہیں لیتے اور ان کی خوش خوراکی کا عالم یہ ہے کہ وہ نہ نہ کرتے دسترخوان کے دستر خوان خالی کر جاتے ہیں۔یہ چھ سات برس پہلے کی بات ہے
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
یہ بات کم و بیش اب ہر پاکستانی کی زبان پر ہے کہ یہ ملک ٹوٹ جائے گا۔ گزشتہ چار ساڑھے چار برس میں یہ پروپیگنڈہ اب لوگوں کے اندر یقین بن کر اتر گیا ہے اور خواص اور عوام دونوں ہی اس سوچ کے حامی دکھائی دینے لگے ہیں کہ بلوچستان ہمارے ساتھ نہیں رہ سکتا۔کہا جارہا ہے کہ بلوچستان میں ہم نے بہت ظلم ڈھائے ہیں۔بلوچ کبھی بھی کسی کے ماتحت نہیں رہے۔پنجاب دو نہیں تین حصوں میں تقسیم ہوگا۔پنجاب تقسیم ہوا تو کراچی سندھ سے الگ ہو کر اپنی آزادانہ حیثیت کا اعلان کردے گا۔ صوبہ خیبرپختونخواہ کے نام تبدیل کرنے سے ہزارہ وال اپنا تشخص کھو بیٹھے ہیں اور اب وہ اپنا صوبہ مانگ رہے ہیں اگر ہزارہ الگ ہوگیا تو پھر پختون بلوچستان کے پختون علاقوں کے ساتھ ملکر افغانستان کے ساتھ الحاق کر لیں گے۔ جس ملک میں روزانہ بارہ ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہو وہ مالی طور پر بہت جلد ڈیفالٹ کرجائے گا۔اگر الیکشن ہو بھی گئے تو ملکی معاملات ابتری کی طرف ہی بڑھتے رہیں گے
Continue reading »
written by

Click here to View Printed Statement
حاجیوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لئے آل سعود ہمہ تن مصروف عمل رہتی ہے ۔بیت اللہ اور مسجد نبویۖ کی توسیع کا عمل جاری رہتاہے۔طواف کعبہ کے لئے آسانیاں فراہم کی جارہی ہیں۔ سعودی عرب کے حکمران یوں تو بادشاہ ہیں لیکن امت مسلمہ کے لئے ان کا مقام اور احترام اس قدر بلند وبالا ہے کہ ہم انہیںخادمین حرمین شریف کے لقب سے پکارتے ہیں۔ ان کے اس ارفع مقام کا واحد سبب یہ ہے کہ وہ کعبة اللہ اورمسجد نبویۖ کی خدمت پر مامور رہتے ہیں۔ہم دعا گو ہیں کہ اللہ آل سعود کی حکمرانی کو دوام بخشے اور جمہوریت کے نام پر ان کے خلاف آئے روز ہونے والی سازشوں کوناکام فرمائے۔ مسلم دنیا میں واحد اسلامی مملکت ہے جس کو ہم فلاحی اسلامی ریاست کہہ سکتے ہیں۔ خدا جانے نمونے کی اس ماڈل ویلفیئر اسٹیٹ کومظاہروں کے ذریعے غیر مستحکم کرنے والے خفیہ ہاتھ کیا چاہتے ہیں۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے کلین سویپ کیا ہے ۔عموماً ووٹرز ان انتخابات سے دور رہتے ہیں کیونکہ منتخب ہونے والے کا عرصہ اقتدار ایک سال یا چند ماہ کا ہوتا ہے’جیتنے والے کو بھی چند ہزار ووٹ پڑتے ہیں اور ہارنے والا بھی کچھ زیادہ دل گرفتہ نہیں ہوتا۔ لیکن دسمبر کے ضمنی انتخابات میں جیتنے اور ہارنے والے دونوںجنرل الیکشنز جیسے انتخابی معرکے سے دوچار ہوئے۔ انتخابی حلقوں کے اندر جوش و خروش بھی بھرپورتھا۔گویا فریقین نے پورا پورا زور لگایا اور ووٹروں کو پولنگ بوتھ تک پہنچانے کے تمام تر جتن بھی کئے۔مسلم لیگ(ن) کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونے والی (ق) لیگ اور پی پی پی کو یقیناً اپنے ووٹ بینک کے دیوالیہ ہونے کا اندازہ ہوگیا ہوگا۔اب وہ کس طرح اس ووٹ بینک کو ووٹوں سے بھرتے ہیں اس کے لئے ان کے پاس وقت بہت کم رہ گیا ہے۔پی پی پی کا خیال ہے Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
ہمارے صدر اور وزیراعظم کو خیال نہیں آیا لیکن ترک صدر عبداللہ گُل نے وضاحت کر دی کہ پاکستان کے ایک ٹی وی چینل پر دکھایا جانے والا ترک ڈرامہ ترک معاشرے کی ہر گز عکاسی نہیں کرتا ” یہ ہماری تہذیب نہیں ہے” ترک صدر نے جب اُردو ٹی وی پر چلائے جانے والے ڈرامے”عشق ممنوع” کے تھیم اور ناپاک رشتوں کی پروموشن کو دیکھا تو انہوں نے فوراً ترک ڈرامہ کمپنی کے خلاف تحقیقات کا حکم بھی صادر فرما دیا۔پاکستان کے ٹی وی چینلزایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لئے ہر وقت زنا بالجبر، ڈاکے، قتل، ملک ٹوٹ جانے کی
Continue reading »
written by
Dec 11
|
Al-Akhbar, Business Times, Islam, Jammu Kashmir, Kashmir Link, Nawa-i-Waqt, News Mart, Quami Akhbar, Sada-i-Channar, Universal Recorder, Voice of Pakistan
|
Click here to View Printed Statement
راتوں رات تبدیلی نہیں آسکتی۔ سالوں سال بھی تبدیلی شائد نہ آسکتی ہو، لیکن یہ تو نصف صدی پر محیط المیوں اور قومی سانحوں کا دلخراش سلسلہ ہے جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتا۔ فوج اور سیاستدان۔ سیاستدان اور فوج۔ دونوںایک دوسرے کیلئے میدان سجاتے رہے ہیں’ ایک دوسرے کیلئے جواز پیدا کرتے رہے ہیں۔ لیکن اب کی بار سیاستدان خاصے ہوشیار دکھائی دے رہے ہیں۔ جناب ڈاکٹر علامہّ طاہر القادری صاحب ” سیاست نہیں ریاست بچائو”کا نعرہ لے کر میدان میں اترے ہیں اور وہ ریاست بچانے کیلئے اُسی طاقت کو بُلا رہے ہیں
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
آج کل کالا باغ ڈیم کا ایشو پورے زوروشور کے ساتھ زیر بحث ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد قومی سیاست دو حصوں میں تقسیم ہوچکی ہے ۔سال دو سال قبل ڈیم کے بارے میں بات کرنا گناہ عظیم بن چکا تھا۔ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس بندیال نے اپنے فیصلے میں حکومت کو مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کا حکم دے دیا ہے۔اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے۔ وہ چاہے تو اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرے’ چاہے ڈیم کے ایشو کو دوبارہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جائے’ کوئی نہ کو ئی و اضح حکمت عملی اختیار کرنا پڑے گی۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
تکبّر اور غرور انسانی بیماریوں میں سے انتہائی خطرناک بیماری ہے۔ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے” خدا تکبّر کرنے والے اور بڑائی مارنے والے کو دوست نہیں رکھتا”۔تکبّر کرنے والے بدقسمت شخص کی حالت یہ ہوتی ہے کہ وہ ہمیشہ تندخو ہوتا ہے۔نرم گوئی ‘شفقت’دلنوازی اور درگزر سے کام لینے کی صلاحیت چھن جاتی ہے اور بیگانے تو بیگانے اس کے اپنے بھی اس کا ساتھ چھوڑنے لگتے ہیں۔ عام شخص تو تکبّر اور غرور کی حالت میں مبتلا ہو کر صرف اپنی ذات کا نقصان کرتا ہے لیکن جس شخص کو امت اور قوم کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دینا ہو اس کے لئے یہ بیماری جان لیوا ثابت ہوتی اوراس کا قافلہ بددل ہو کر بکھر جاتا ہے۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
امریکی پالیسی سازوں کو خوش ہونا چاہے کہ انہوں نے ٹھیک کر دینے کے جو فارمولے پاکستان پر آزمائے ہیں وہ پوری طرح کارآمد ثابت ہوئے ہیں اور نتجتاََ یہ ملک اب دُنیا کا ساتواں بدعنوان اور غیر محفوظ مُلک بن چُکا ہے ۔ مالی طور پر غریب ترین، انتظامی طور پر کرپٹ ترین، عدلیہ ناکام ، انتظامیہ بے جان کم از کم اب یہ ایسا مُلک نہیں رہا جہاں سکون سے سویا جا سکتا ہو، جہاں رشوت دئیے بغیر بچہ سکول داخل کرایا جا سکتاہو۔ غیر محفوظ اس قدر کی جھاڑیاں بھی دہشت گرد دکھائی دیتی ہیں۔ ہر طرف خون ہے، خوف ہے، بھکاری ہیں، بھوک ہے۔ قدم قدم پر نا انصافی ہے، انا رکی ہے، خانہ جنگی ہے اور جنگی مزاج ہے!نائن الیون کو ٹوئن ٹاورزاڑانے والوں میں ایک بھی پاکستانی نہیںتھا لیکن 2002ء کے بعد سے اب تک ہر پاکستانی کو نفسیاتی ، مالی اور ثقافتی طور پر اذیتناک سزادی گئی ہے اور دی جا رہی ہے۔ پہلے والے زخم مند مل ہونے کا نام نہیں لیتے اور اَب یہی امریکہ پاکستانی قوم کو”تعلیم یافتہ” بنانے پر تُل گیا ہے۔ یوایس ایڈ اب ایسی قوم کو تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کرنے جا رہی ہے جس کا آغاز ہی ”اقرائ” سے ہوا تھا ۔ دس برس بیت گئے ،بجلی ناپید ، گیس غائب، روزگار روٹھ گئے خُدا جانے امریکی ڈالرز جاتے کہاں ہیں۔ سو ڈالر آتا ہے اور ڈیڑھ سو ڈالرز نچوڑ لئے جاتے ہیں۔ جب امریکہ جیسا مُلک دوست ہو تو پھر دشمن کی ضرورت ہی کیا ہے۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
کسی کی گردن میں بھی تکبر کا سریا ہوسکتا ہے۔ ہمارے بزرگ دانشور مرحوم نسیم انور بیگ فرمایا کرتے تھے کہ تکبر ایک ایسی بیماری ہے جو گردن کو پیچھے سے آلیتی ہے اور انسان بوقت ضرورت بھی گردن نیچے نہیں کرپاتا۔ پاکستان کے صحافیوں کا مجموعی مزاج بڑی حد تک ”برخودارانہ” ہے۔سچ بولتے’ لکھتے اور دکھاتے وقت پوسٹمارٹم تو ہوتا ہے لیکن پھر بھی جمع کا صیغہ استعمال کرکے ذاتی پسند و ناپسند کو ”اشو” اور بعض اوقات ”قومی اشو” کا لیبل لگا دیتے ہیں۔ اس سے انفرادی حملہ بھی اجتماعی قبولیت کی سند حاصل کرلیتا ہے۔ یہ سلیقے کی بات ہے اور پاکستان میں استاد صحافی بہرحال اس سلیقے سے مسلح رہتے ہیں۔پاکستانی صحافت کو مصری صحافت سے بہت بہتر قرار دیا جاسکتا ہے۔
Continue reading »
written by
Sep 22
|
Al-Akhbar, Asas, Business Times, Din, Jammu Kashmir, Jurat, Kainat, Maddar, Nawa-i-Waqt, News Mart, Quami Akhbar, Sarkar, Talu, Taqqat, Voice of Pakistan
|
Click here to View Printed Statement
پاک بھارت دوستی کی اس قدر دھول اڑائی جارہی ہے کہ دوست دشمن کا چہرہ پہچاننا مشکل ہوگیا ہے۔سرکاری ٹی وی پر بھی بھارتی اشتہارات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔کترینہ کیف اور سیف ہمارے ٹی وی چینلز کے اندر خون بن کر دوڑ رہے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہماری سوچ اور عقل کے سارے دھارے اب سرحد پار سے پھوٹتے ہیں اور ہم یہاں بیٹھے انہی لفظوںاورانہی استعاروں کی مالا جپتے اور ان کے اشاروں پر ناچتے ہیں۔ہمارا مقبول ترین سلوگن اب ”نچ لے” بن چکا ہے۔ملی غیرت اور قومی حمیت جیسے الفاظ لکھنے اور بولنے پر دْشنام طرازیوں کے پے در پے وار سہنے پڑ رہے ہیں۔”چھڈوجی پاگل جے” یہ ہے بھارت نواز دانشوروں کی وہ پھبتی جو ”امن کی آشا” اور ”مفادات کی فحاشہ” پر تنقید کرنے پر کسی جاتی ہے۔امن کس کو نہیں چاہیے؟پاکستانیوں کو امن کی جس قدر ضرورت ہے شائد دنیا کی کسی اور قوم کو ہو۔ جہاں ہرروز خون بہتا ہو’لاشے گرتے ہوں’ روحیں تڑپتی ہوں اور بے یقینی ایمان شکنی کی حدیں چھونے لگے وہاں امن کی خواہش کون نہیں کرے گا۔ہمسایوں کے ساتھ پْرامن رہنا ہمسایوں سے زیادہ ہماری ضرورت ہے۔لیکن کیا لفظ امن امن کی گردان کرنے سے امن قائم ہوجاتا ہے؟ آزمودہ قول ہے کہ ظلم اور امن ایک جگہ اکٹھے نہیں ہوسکتے۔ظلم رہے اور امن بھی ہو یہ ناممکنات میں سے ہے۔مظلوم وقتی طور پر ظلم کے سامنے دب سکتا ہے۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
متحدہ مجلس عمل کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ جماعت اسلامی ہی ہے۔ اب کی بار جماعت کے رہنماء صوبائی کی بجائے قومی سیاست میں حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔جماعت اسلامی نے ملک کی سیاسی اور جہادی تاریخ میں ہمیشہ عمل انگیز کا کام کیا ہے۔جماعت اسلامی کے تھنک ٹینک اب مصر’تیونس اور ترکی کے تجربات کو پاکستانی سیاست میں آزمانے کے لئے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔سولو فلائٹ کی بجائے ہمخیال سیاسی جماعتوں کا اتحاد ان کا سیاسی فلسفہ دکھائی دیتا ہے ۔ اس لئے مولانا فضل الرحمن اگر جماعت اسلامی کے تمام مطالبات مان بھی لیں تو بھی اب کی بار متحدہ مجلس عمل بحال نہ ہوپائے گی۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
کیا کہنے وزارت خارجہ کے۔یہ واقعی خارجیوں کی وزارت ہے۔فارن نہیں فارنرز منسٹری ہے۔ایسی کونسی قیامت آگئی تھی کہ اقوام متحدہ کے مشن برائے انسانی حقوق کے وفد کو خود اسلام آباد نے ہی دعوت دے ڈالی کہ آئو اور دنیا بھر میں ہماری جنگ ہنسائی کے اسباب اکٹھے کرو! کوئی نہ کوئی ایسی رپورٹ تیارکروکہ دنیا کو بتایا جاسکے کہ پاکستان کے اندر افواج پاکستان اور ایجنسیاں اپنے ہی لوگوں کو اٹھا رہی ہیں’قتل کر رہی ہیں۔ انسانی المیہ جنم لے رہا ہے اور اگر عالمی طاقتوں نے پاک فوج ‘آئی ایس آئی اور ایف سی کیخلاف اپنی فوجیں بلوچستان میںنہ اتاریں تو پھر بلوچ نسل ختم ہوجائے گی۔ پاکستان کے اندرایسے کونے انسانی حقوق پامال ہورہے ہیںکہ اقوام متحدہ جیسے ادارے کو اپنا چار رکنی وفد بھیجناپڑا ہے ۔؟ کس شیطانی ذہن کا منصوبہ ہے؟تف ہے ایسی سوچ پر’ایسے ذہنوں پر ایسے وزیروں مشیروں پر اور ایسی وزارت پر جو اپنے ملک کا کھاتی ہے
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
کالاباغ ڈیم کی مخالفت تکینکی نہیں بلکہ سیاسی بنیادوں پر کی جا رہی ہے جس میں بھارت کی سازشوں کابھی ہاتھ ہے۔ دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی جانب سے قرض دینے سے انکار کے بعد کالاباغ ڈیم توانائی کے بحران کا واحد حل ہے جس کے لئے عالمی ادارے قرض دینے کو تیار ہیں۔ اے این پی کی قیادت اب پنجاب دشمنی چھوڑ دے ۔خیبر پختون خواہ کے باشعور عوام اے این پی کی قیادت پر کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لئے دبائو بڑھائیں تاکہ ملک کے علاوہ ان کی آنے والی نسلیں خوشحال ہو سکیں۔ اس سلسلہ میں پشاور اور دیگر علاقوں سے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔اس ڈیم کی تعمیر سے پنجاب میں آباد لاکھوں پشتون بھائیوں کا بھی بھلا ہو گا۔خیبر پختونخواہ اور سندھ کالاباغ ڈیم بننے سے نہیں بلکہ نہ بننے سے بنجر ہو جائیں گے۔بھاشا ڈیم سے کوئی نہر نہیں نکل سکے گی جبکہ کالا باغ ڈیم سے نہروں کا جال بچھ جائے گا۔ کالاباغ ڈیم سے غریب عوام کی ستر لاکھ ایکڑ بنجراراضی کو پانی ملے گا Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statement
تحریک انصاف میں نظریاتی گروپ جماعت اسلامی اور پاسبان تنظیم کے رہنمائوں اور کارکنوں پر مشتمل ہے جو بہرحال عمران خان کے ساتھ ساتھ قاضی حسین کو بھی احترام کی نظروں سے دیکھتے ہیں ۔اسی طرح واجپائی کی آمد پرجماعت اسلامی کے جو تعلقات میاں برادران سے جس قدرکشیدہ ہوگئے تھے وہ کافی حد تک نارمل ہوچکے ہیں۔مسلم لیگ (ن) میں بھی قاضی حسین احمد کی آنکھیں شامل ہیں۔احسن اقبال جیسے لوگ مئوثر ہیں گوکہ عمران خان نے قاضی حسین احمد کی اس کوشش کو سادہ لوحی سے تعبیر کیا ہے لیکن امید کرنی چاہیے کہ جب سیاست کے میدان میں انتخابی گہما گہمی دکھائی دے گی تو پھر عمران خان بھی اس ”سادگی” پرقربان ہوجائیں گے۔تحریک انصاف کے اندر سے دبائو بڑھے گا۔ نظریاتی گروہ عمران خان کو ن لیگ سے انتخابی اتحاد پر مجبور کردے گا۔قاضی حسین احمد کا موقف بڑا واضح ہے ۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ عمران بڑے خلوص کے ساتھ اس ملک کی بہتری کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں
Continue reading »
written by
|