Views of Dr Murtaza Mughal on Chaudhry Shujaat
Click here to View Printed Statements
کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔ذاتی پسند وناپسند کی بنیاد پر کسی پارٹی یا شخص کے اچھے اقدام کو ناقابل ذکر ٹھہرا دینا دانشمندانہ بخیلی کہلائے گی۔افسوس کے ذرائع ابلاغ کے غالب حصے نے چوہدری شجاعت کے قومی نوعیت کے فیصلوں پر مسلسل بخیلی بلکہ بعض اوقات کمینگی کا مظاہرہ کیا ہے۔مفادات کس کے نہیں ہوتے؟۔سیاست کا مقصد ہی اقتدار تک پہنچنا اور اپنے سیاسی فلسفے کے مطابق مملکت کے معاملات کو چلانا ہوتا ہے۔اگر چوہدری برادران نے پی پی پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے اور حکومت کا حصہ بن گئے ہیں تو انہوں نے ایسا کونسا جرم کیا ہے جس سے باقی ”فرشتہ سیرت“سیاسی پارٹیاں مبّرا ہیں۔محرومین اقتدار کا پرابلم بھی اقتدار ہے اسی لئے وہ اہل اقتدار کیخلاف ”ذاتی مفادات“ کا ڈھنڈورا پیٹتے تھکتے نہیں۔ذاتی اور قومی مفادات بھی عجیب گورکھ دھندا بنا دیئے گئے ہیں۔”ذاتی مفادات“ ایک ایسی اصطلاع ہے جو ایوان اقتدار سے باہر بیٹھے امیدوارانِ اقتدار پر بھی پوری طرح ”فٹ“آسکتی ہے اور ”قومی مفادات“ ایک ایسا رویہّ ہے جو اقتدار میں رہتے ہوئے بھی اپنایا جاسکتا ہے۔سارا معاملہ نیتوّں کا ہے۔ٹی وی پروگراموںمیں کھپ ڈالنے سے نیتوں کے فتور دور نہیں کئے جاسکتے! Continue reading »
written by
May 28
|
Al-Akhbar, Al-Sharq, Azkar, Intisab, Islamabad Times, K-2, Kainat, Kashmir Express, Maddar, Nawa-i-Waqt, Sada-e-Gilgat, Taqqat
|
Click here to View Printed Statements
تنقید برائے تنقید نہیں۔حقیقت یہ ہے کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں محمد شہباز شریف نے آئندہ امریکی امداد نہ لینے کا اعلان کرکے صرف صوبہ پنجاب ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے غیور عوام کے دلوں کی ترجمانی کردی ہے۔ہوسکتا ہے کہ ”سستی روٹی سکیم“ اور ”دانش سکولوں“ کے قیام کی طرح جناب شہباز شریف کا یہ اعلان بھی محض اپنے بکھرتے ہوئے ووٹ بینک کو متحد رکھنے کی کوشش ہو لیکن نتیجہ جو بھی نکلے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں غیر ملکی امداد سے چھٹکارے کا یہ تصور اس قدر خوش آئند ہے کہ شریف برادران کی داد و تحسین کئے بغیر رہا نہیں جاسکتا۔ یوں تو ”قرض اتارو ملک سنوارو مہم“ بھی معاشی خودمختاری کے حصول کی خواہش کے تابع ایک کوشش تھی لیکن تمام ترغیبات کے باوجود بھی قرض اتارنے کے لئے رقم جمع نہ ہوسکی اور جو رقم جمع ہوئی وہ شائد اس قابل بھی نہیں تھی کہ اس کا ذکر کوئی حوالہ بن سکتا۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
صدر جنرل ایوب خان کے دورِ حکومت کے بعد خدا جانے ہماری سیاسی اور فوجی قیادتوں کی دور بین نگاہوں نے دور تک دیکھنا ہی بند کردیا ہے یا ان کی بصارت کو بصیرت کی روشنی ہی نصیب نہیں ہوئی ۔ یہ سوال بار بار دہرایا جاتا ہے اور ہر بار حکمرانوں کی غفلت کا رونا رونا پڑتا ہے کہ آخر کیا وہ غیر معمولی حالات اور رکاوٹیں حائل رہیں کہ ہم گزشتہ چالیس برس میں کوئی ایک بڑا ڈیم بھی نہ بنا سکے۔ گیس کے ذخائر تک نہ پہنچ سکے اور کوئلے سے توانائی حاصل نہ کرپائے؟۔ ہم یا تو بڑی کشادہ دل اور معاف کردینے والی قوم ہیں یا پھر بالکل ہی بھولی بھالی سی عوام ہیں کہ ووٹ ڈالتے وقت اپنے بنیادی انسانی حقوق کا قطعاً خیال نہ رکھنے والے سیاسی گروہوں ‘پارٹیوں اور آمروں کو بڑی خوش دلی کیساتھ قبول کئے رکھتے ہیں۔ حزب اختلاف والے لوگ بھی مسائل کی محض د±م پکڑ کر احتجاج جاری رکھتے ہیں ہاتھی کو سونڈ سے پکڑنے کا رواج ہی نہیں پیدا ہوا۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
بعض اوقات پانی جنگلی گھاس کے اندر سے گزر رہا ہوتا ہے اور دیکھنے والا محسوس کرتا ہے کہ پانی ٹھہرا ہوا ہے‘چل نہیں رہا۔یہی آب رواں جب سامنے کھڑی چٹانوں اور رکاوٹوں سے ٹکراتا ہے تو پھر شور اٹھتا ہے۔بڑے بڑے پتھر تیز بہاﺅ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ رکاوٹیں سرنگوں ہوتی جاتی ہیں اور پانی تباہی مچاتا بڑھتا چلا جاتا ہے۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
ماضی میں جھانکنا انسان کی فطرت ہے۔نہ چاہتے ہوئے بھی انسانی سوچ ماضی کے جھروکے سے جھانکنے لگتی ہے۔ دس برس ہونے کو آئے ہیں امریکہ نے نائن الیون کے حادثے کا بدلہ لینے کے لئے روسیوں کے ہاتھوں پہلے سے ہی تباہ حال افغانستان پر ڈیزی کٹر بموںکی بوچھاڑ کر دی تھی۔آج امریکی سفیر پورے یقین سے اعلان کر رہا ہے کہ امریکہ افغانستان سے واپس جانے کے لئے نہیں آیا۔ پھر کس لئے آیا؟ یہ وہ سوال ہے جس کے ہزاروں جواب ہیں۔”نائن الیون“ بپا کرنے والے کون تھے‘یہ سارا نزلہ طالبان کی ”اسلامی حکومت “پر کیوں گرا؟۔ایسے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے لوگوں نے کتابیں لکھی ہیں۔ جب تک مورخ تاریخ قلم بند کرتے رہیں گے‘افغانستان پر امریکی قبضہ کی وجوہات پر بحث ہوتی رہے گی۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
پاکستان میں بہت کم لوگوں کو علم ہوگا کہ موسم سرما کی ٹھٹھرتی شاموں میں انگیٹھی کے سامنے بیٹھ کر ہم جس ”کاجو“ سے لطف اندوز ہوتے ہیں وہ بھارت نہیں بلکہ نائجیریا کی پیداوار ہے۔بادامی رنگت والا یہ خشک میوہ افریقہ کے سرسبزوشاداب ملک کے جنگلات میں خود روپودوں پر لگتا ہے ۔بھارت کے کاروباری لوگ کوڑیوں کے مُول یہ جنگلی جنس حاصل کرتے ہیں پھر اس کچے ”کاجو“ کو خاص درجہ حرارت پر بھونتے ہیں‘چھیلتے ہیں اور پیکٹوں میں ڈال کر پوری دنیا میں برآمد کرتے ہیں۔غریب آدمی نے تو شائد ساری زندگی اس پرلطف میوے کو کبھی چکھا بھی نہ ہو لیکن صاحب حیثیت لوگ جانتے ہیں کہ لاہور اور اسلام آباد کی مارکیٹوں میں کس بھاﺅ فروخت ہوتا ہے۔انڈیا کے کاروباری لوگ عرصہ دراز سے اس بزنس کے ذریعے کثیر دولت کمارہے ہیں۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ افواج پاکستان کے شائد واحد سپہ سالار ہوں گے جن کے پاس اقتدار سنبھالنے کا مکمل موقع تھا لیکن انہوں نے انتہائی قومی سوچ کا ثبوت دیتے ہوئے ملک کے اندر جمہوریت کو راستہ دیا۔ جنرل صاحب کو ان کی اسی جمہوری سوچ کی بدولت”جمہوری جرنیل“ بھی کہا جاتا ہے ۔دشمنوں کی نیندیں حرام کردینے والی فوجی مشقوں ”ضرب مومن“ کے خالق‘ صوبہ بہار کے علاقے اعظم گڑھ سے تعلق رکھنے والے معزز مغل خاندان کے چشم وچراغ جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ کے ساتھ اپنے کالم نگار دوست بیگ راج کے ہمراہ دو گھنٹے کی طویل نشست ہوئی جس میں جنرل صاحب نے نہ صرف اپنی سیاسی ناکامی کی وجوہات بیان کیں بلکہ پاکستان میں انقلاب کے خطرات سے آگاہ کیا۔ سیاست اور ریاست کے طالبعلموں کے لئے جنرل بیگ کے اس تجزیے میں روشنی کا سامان تو ہے ہی ‘ قارئین کیلئے بھی دلچسپی کا سبب ہوں گے۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے کرکٹ ڈپلومیسی کو کامیاب قرار دیتے ہوئے یہ یقین بھی ظاہر کردیا کہ پاکستان اور بھارت اپنے مسائل خود حل کرسکتے ہیں کسی تیسرے فریق کی ضرورت نہیں۔آپ قارئین کو یاد ہوگاکہ سابق صدر جنرل پرویز کی حکومت نے آگرہ میں بے آبرو ہونے سے پہلے تواتر اور تسلسل کے ساتھ یہی خوشخبری سنائی تھی کہ اب پاکستان اور بھارت خود اس قابل ہوگئے ہیںکہ کشمیرسمیت تمام معاملات خود ہی حل کرلیں گے امریکہ یا کسی اور ملک کی طرف سے ثالثی کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔ Continue reading »
written by
Mar 28
|
Ausaf, Azkar, Baad-e-Shimal, FIR, Islamabad Times, Ittehad, Jammu Kashmir, Kainat, Maddar, Musalman, Nawa-i-Waqt, Pakistan, Sarkar
|
Click here to View Printed Statements
جب سے لفظ شناسی کے درجے کو پہنچے ہیں پاکستان کے حوالے سے ہر دور میں لفظ ”بحران“ کا تکرار سنا ہے۔بحران در بحران‘ایک سے نکلیں تو دوسرے میں پھنس جائیں گویا مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔ دیگر قومیں اور ممالک بحرانوں سے نکلتے جارہے ہیں اور ہم اس دلدل میں دھنستے چلے جارہے ہیں۔ماہرین اقتصادیات اور دانشوران معاشیات اب اس امر پر متفق ہوگئے ہیں کہ مستقبل کے پاکستان کو توانائی کے شدید ترین بحران کا سامنا کرنا ہے۔ Continue reading »
written by
Mar 14
|
Al-Akhbar, Asas, Ausaf, Azkar, Islamabad Times, Jammu Kashmir, Kashmir Express, Labbaik, Maddar, Nawa-i-Waqt, News Mart, Pakistan, Quami Akhbar, Sada-e-Gilgat, Sarkar, Universal Recorder
|
Click here to View Printed Statements
پاکستان کا مسئلہ نمبر ایک کیا ہے؟ ہر صاحب شعور پاکستانی اپنی زندگی میںکئی بار سوال اٹھاتا ہے لیکن کوئی شافی جواب نہ پا کر قلبی بے اطمینانی اور بے چینی کے دائمی مرض میںمبتلا ہوجاتا ہے۔ افراد ہی نہیں بڑے بڑے ادارے اسی سوال کو بنیاد بنا کر بحث و تمحیص کی لامتناہی نشستوں کا اہتمام کرتے رہتے ہیں۔ لیکن آج تک یا تو اس سوال کا کوئی قابل عمل حل پیش ہی نہیں کیاگیا یا پھر اگر کہیں کوئی جواب موجود ہے تو اسے عوام الناس کی طرف سے اجتماعی پذیرائی حاصل نہیں ہوسکی۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
یُوںتوبہار کی آمد آمد ہے لیکن وطن عزیز کے سیاسی کھیت کھلیانوں میں امید کے پھول کھلنے کی بجائے یا سیت کی فصلیں بوئی جاچکی ہیں۔مارچ میں مارچ ہونگے۔وطن دشمن‘ننگ ملّت‘لوٹے مٹکے اور سیکورٹی رسک جیسے بھولے بسرے الفاظ اور اصطلاحات کے خار ہمارے دلوں کو زخمی کر رہے ہوں گے۔ہماری دھرتی پر تو یقینا رنگ برنگے پھول کھلیں گے لیکن سیاسی دماغوں دفاع کی کشتِ ویران ویراں ہی رہے گی۔ وہی پرانا کھیل‘اشوز کونان اشوز بنانے کا دھندہ‘خبروں کو خبروں کے ذریعے کچل دینے کا فن‘عوامی مسائل کا جنازہ اٹھا کر عوام کو کفنانے کا گھن چکر!۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
سیاست کے کوچے میں سب سے زیادہ بے آبرو ہونے والی جنس خود سیاست ہی ہے۔ علم شہریت میں سیاستدان کی تعریف چاہے جو بھی ہو لیکن پاکستان کے اندر اس قبیلے کے لوگوں کا نام آتے ہی عہد شکن‘دروغ گو‘مکار‘ لٹیرا وغیرہ کے معنی دماغ میں گھومنے لگتے ہیں۔ ہر وہ لیبل جو تخریبی اور منفی رجحانات پر چسپاں کیا جاسکتا ہے وہ سیاست کاروں کے لئے مختص ہو کر رہ گیا ہے۔ جب مہذب انداز میں کسی کو گالی دینا ہو تو” آپ تو ٹھہرے سیاستدان“ ہی کہہ دینا کافی سمجھا جاتا ہے۔ چونکہ سیاست جمہوریت کے ذریعے نشوونما پاتی ہے اس لئے عوام عمومی طور پر مروجہ جمہوری نظام سے بھی بیزار دکھائی دیتے ہیں۔”سیاست میں کوئی مستقل دشمن یا دوست نہیں ہوتا“۔”سیاست میں ہر وقت دروازے کھلے رکھے جاتے ہیں“۔ یہ اورایسی ہی توجیحات ہیں جن کو عوام سمجھتے تو ہیں لیکن انہیں اصولوں اور ضابطوں سے ماوراءجان کر دل سے قبول کرنے پر تیار نہیں ہوئے۔ Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
مختلف یورپی دانشور اور انسانی حقوق کے علمبردارحضرات کی الجھی ہوئی ڈورکاسراڈھونڈنے کے لئے ہر طرح کے تعصبات سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف سچ کو تلاش کرنا ہوگا۔اگر وہ مذہب ‘زبان‘علاقے ‘رنگ ونسل‘سٹیٹس اور دنیاوی طبقاتی تقسیم کی عینک اتار کر حق کی تلاش میں نکلیں گے تو پھر انسانیت کے عظیم محسن‘عالمین کے لئے رحمت اور صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ بنی نوع انسان کے غم گستار آخری پیغمبر خاتم النبین حضرت محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات تک ضرور پہنچ جائیں گے
Continue reading »
written by
Feb 04
|
Al-Akhbar, Azkar, Baad-e-Shimal, Islamabad Times, K-2, Kainat, Kashmir Express, Maddar, Musalman, Nawa-i-Waqt, News Mart, Sada-e-Gilgat, Sarkar, Taseer, Watan
|
Click here to View Printed Statements
تعلیمی بجٹ میںاضافہ تو اب محض ایک سہانا سپناہی رہ گیا ہے جو ہرسیاسی پارٹی کے منشور میں خوبصورت خطاطی کا لباس پہنے چھوئی موئی بنا بیٹھا ہے۔برسراقتدار آنے کے بعد جب وزیر تعلیم بجٹ کی اس مد پر لب کشائی کرنا چاہتا ہے تو اس کے ہونٹ خشک ہوجاتے اور ماتھے پر شرمندگی کے پسینے پھوٹنے لگتے ہیں۔ٹاٹ سکولوں پر بیٹھنے والے جب بڑے عہدوں پر پہنچ کر اپنے سکول جاتے بچوں کی ٹائیاں درست کر رہے ہوتے ہیں تو بھول جاتے ہیں
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ میں اربوں روپے کی کرپشن کے مقدمے کی سماعت کے دوران تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرپشن کو برداشت نہیں کریں گے چاہے اس میں کوئی بھی ملوث ہو۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بہت ہوچکا‘ تمام متعلقہ لوگوںکےلئے کھلا پیغام ہے کہ کرپشن کے مقدمات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ہم روزانہ کرپشن کے مقدمات سنتے سنتے تھک گئے ہیں۔ چوروں کو بچانے کیلئے چور اکٹھے ہوگئے ہیں ‘ہم سب کو بلائیں گے۔ Continue reading »
written by
Jan 06
|
Al-Akhbar, Asas, Ausaf, Azkar, Business Times, Islamabad Times, Ittehad, Jammu Kashmir, Kainat, Maddar, Nawa-i-Waqt, Pakistan, Sarkar, Taseer
|
Click here to View Printed Statements
پاکستان کو ورثے میں وسائل کم اور مسائل بہت زیادہ ملے ہیں۔ تقسیم ہند کے فارمولے پر مکمل عملدرآمد نہ ہونے سے مملکت پاکستان کو معرض وجود میں آتے ہی رکاوٹوں اور مشکلات نے گھیر لیا۔ ہندوروایتی کی بدطنیتی کا اظہار تو اسی وقت ہوگیا تھا جب انتہائی عجلت میں تقسیم کا اعلان کردیا گیا۔ یہ باتیں اب دہرانے کی نہیں کہ پاکستان کو متحدہ ہندوستان کے اثاثوں سے طے شدہ حصہ بھی نہ دیا گیا۔ پھر مہاجرین کا قافلہ در قافلہ نہ رکنے والا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ ”سرمنڈاتے ہی اولے پڑے“ والی صورتحال پیدا ہوگئی۔
مالی تنگدستی‘حکمرانی کے شعبہ میں ناتجربہ کاری اور سازش کے تحت بھارت کا کشمیر پر قبضہ اور قبضے کے خلاف 1948ءمیں جنگ آزادی کشمیر…. یہ وہ بنیادی حقیقتیں ہیں جنہیں ذہن میں رکھ کر ہم پاکستانی مسائل کا احاطہ کرسکتے ہیں۔
Continue reading »
written by
Dec 24
|
Al-Akhbar, Islamabad Times, Ittehad, Kainat, Maddar, Mehshar, Nawa-i-Waqt, Pakistan, Talu, Universal Recorder, Watan
|
Click here to View Printed Statements
ہمیںپی پی حکومت کا مشکور ہونا چاہیے کہ بانی پاکستان محمد علی جناح کی سالگرہ سرکاری طور پر منانے کا اہتمام ہوا ہے۔گزرے برسوں میں ہم نے اتنے قائد بنا لئے ہیں کہ اپنے اصل قائد کو بھول ہی گئے ہیں۔ بلکہ آمریتوں کے ادوار میں جان بوجھ کر قائداعظمؒ کی سالگرہ اور برسیوں پر خاموشی اختیار کی گئی۔ پرویز مشرف کے دور میں آمریت کاسہّ لیس اورشاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداروںنے پاکستان کے کرنسی نوٹوں سے بانی پاکستان کی تصویر ہٹا کر جنرل پرویز کی تصویر لگانے کا پورا منصوبہ بنالیا تھا۔ نمونے کے طور پر ایسے نوٹ تیار بھی ہوگئے تھے۔میں نہیں سمجھتا کہ سابق وزیراعظم جناب میر ظفر اللہ خان جمالی نے کسی غلط بیانی سے کام لیا ہو۔
Continue reading »
written by
Click here to View Printed Statements
پاکستان اور چین کے درمیان اربوںروپے کے جو معاہدے ہوئے ہیں ان پر عمل درآمد ہونے میں پانچ برس درکار ہیں ۔ تیس ارب ڈالرز یوں ہی نہیں ملیں گے اس کے لئے وزارتوں کو دن رات کام کرنا پڑے گا اور پرائیویٹ سیکٹر کو پوری طرح متحرک ہونا ہو گا ۔دعا کرنی چاہیے کہ چینی کمپنیاں ہمارے لوگوں کے اندر کام کرنے کا جذبہ ابھار سکیں اور ہم اہل چین کی دوستانہ توقعات پر پورا اتر سکیں ۔اس وقت ہم بحیثیت قوم مایوسی کی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں
Continue reading »
written by
Dec 08
|
Al-Akhbar, Ausaf, Azkar, FIR, Jammu Kashmir, Kainat, Maddar, Nawa-i-Waqt, Pakistan, Sada-i-Channar, Talu, Universal
|
Click here to View Printed Statements
قیامت خیز بارشوں نے ریلے کی شکل اختیار کی‘توقع نہ تھی کہ سیلابی ریلے آپس میں مل کر ”طوفان نوح“ بپا کریں گے۔ جانیں تو بچ گئیں لیکن چھت بہہ گئے۔چولہے برتن‘ کپڑے‘ بپھری لہروں نے اچٹ لئے۔گندم ‘اناج‘مرچ‘ مصالحہ سب کچھ ہی تو بہہ گیا۔بہت شور اٹھا۔بین الاقوامی امدادی ٹیمیں پہنچیں۔پاکستان کی ہر سیاسی اور سماجی تنظیم نے امداد کے لئے کیمپس لگائے۔ خوراک تقسیم کی گئی۔ٹینٹس فراہم کئے گئے۔ نقد رقوم بانٹی گئیں لیکن سارے امدادی کام ابھی ادھورے ہی تھے کہ موسم سرما آگیا۔ Continue reading »
written by
|