Mar 14

Click here to View Printed Statements

پاکستان کا مسئلہ نمبر ایک کیا ہے؟ ہر صاحب شعور پاکستانی اپنی زندگی میںکئی بار سوال اٹھاتا ہے لیکن کوئی شافی جواب نہ پا کر قلبی بے اطمینانی اور بے چینی کے دائمی مرض میںمبتلا ہوجاتا ہے۔ افراد ہی نہیں بڑے بڑے ادارے اسی سوال کو بنیاد بنا کر بحث و تمحیص کی لامتناہی نشستوں کا اہتمام کرتے رہتے ہیں۔ لیکن آج تک یا تو اس سوال کا کوئی قابل عمل حل پیش ہی نہیں کیاگیا یا پھر اگر کہیں کوئی جواب موجود ہے تو اسے عوام الناس کی طرف سے اجتماعی پذیرائی حاصل نہیں ہوسکی۔ ہمارے عہد کے معروف قومی دانشور محترم نسیم انور بیگ کہتے ہیں کہ بعض اوقات جواب سے زیادہ سوال اہم ہوتا ہے۔ یہ اہم سوالات پوچھتے رہنا چاہیے ۔چاہے اس کا جواب کہیں سے بھی نہ ملے۔ شائد ایسے ہی کسی جذبے سے سرشار ہو کر راقم بھی اس سوال کو شعور کے لبادے سے سجا کر صاحبان علم و دانش کی خدمت میں پیش کرتا رہتاہے۔ پاکستانی سوچ کے حامل اصحاب رائے نے ”تھنکرز فورم“ کے نام سے افکار تازہ کا ایک دسترخوان سجا رکھا ہے۔ میری خوش قسمتی ہے کہ اس فورم نے مجھے بھی پاکستان کے اصل مسئلہ پر گزارشات پیش کرنے کا حکم دیا۔ہنگامہ زیست کی مصروفیات کے سبب میں مقررہ تاریخ پر حاضر تو نہ ہوسکا لیکن تحریری گزارشات بھجوا دی تھیں ‘ چاہتا ہوں کہ اپنے قارئین کی بھی نذر کروں۔

کہنے کو تعلیم بھی پاکستان کا مسئلہ نمبر ایک ہے‘بعض دانشمندوں کے نزدیک اقتصادیات یعنی دولت کا حصول ایک بڑا مسئلہ ہے ۔ یہ سارے مسائل بنیادی ہیں ۔ لیکن یہاں معاملہ مرغی اور انڈے والا ہے۔ کیا انڈہ پہلے ہے یا مرغی؟ میرے نزدیک تمام مسائل کی بنیاد کسی معاشرے کی اجتماعی سوچ سے جڑی ہوئی ہے۔ سوچ ہی دراصل ارادے کا روپ دھارتی ہے اور پھر ارادے عمل میں ڈھلتے ہیں۔ جیسی سوچ ویسے ہی عوامل۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنی خوبصورتی کیساتھ احاطہ فرمایا”اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے“۔ اگر پاکستان مسائلستان بن چکا ہے تو اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہماری سوچ الجھی ہوئی ہے۔فکر میں یکسوئی نہیں۔ اسی الجھاﺅ اور عدم یکسوئی کا نتیجہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم مسائل کو حل کرنے کے بجائے نت نئے مسائل کوجنم دے رہے ہیں۔ہمیں ہر حال میں چند متفقہ خیالات کو سوچ کا پہناوہ پہنانا چاہیے تاکہ ہمارے عوامل میں ہم آہنگی پیداہوسکے۔

ہم میں سے ہر آدمی اپنی نجی اور اجتماعی زندگی میں متفق ہے کہ معاشرہ بغیر انصاف کے قائم نہیں رہتا۔ پھر کیا سبب ہے کہ ہم اس اجتماعی اور متفقہ سوچ کو عمل میں ڈھلنے نہیںدیتے۔ نظام عدل کا خواب ہماری اجتماعی فکر کا آئینہ دار ہے۔ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ نظام عدل ہر سطح اور ہر طرح سے قائم دائم رہے۔ قانون کی حکمرانی۔ چاہے معاشرے کے تمام لوگ ان پڑھ ہوں یا پی ایچ ڈی‘ انصاف اور عدل سب کے لئے ہو۔غریب ہوں یا امیر انصاف کا ترازو ایک پلڑے سے کبھی محروم نہ کیا جائے۔ میرے نزدیک نظام عدل کسی بھی معاشرے کی پہلی اور آخری ضرورت ہے۔ عدل کی خواہش دراصل شعور کی اعلیٰ ترین سطح ہے اور اس لحاظ سے خدا کے فضل سے پاکستان کے اندر اہل شعور کی کمی نہیں۔ گاﺅں کا مفلس کسان بھی عدل مانگتا ہے ‘شہر کا بابو بھی انصاف کا خواہاںہے۔حد یہ کہ ظالمانہ اور غاصبانہ طرز زندگی کے رسیا لوگ بھی جب پھنس جاتے ہیں تو انصاف ہی کے طلبگار دکھائی دیتے ہیں۔بحریہ ٹاﺅن میں کارریس ہوئی۔ چندبدقسمت شائقین ہلاک ہوگئے۔ایک ملزم نے مرحومین کے لواحقین سے معافی نامہ حاصل کر لیا۔ اب وہ ملزم عدالت سے یہ استدعا کر رہا ہے کہ جب لواحقین اسے معاف کرچکے ہیں تو عدالت بھی اسے اس کیس سے بری کردے کہ قانون میں معافی کی گنجائش ہے۔گویا جو لوگ بظاہر طاقتور ہیں وہ بھی بوقت ضرورت عدالت اورعدل ک پناہ میں آنا چاہتے ہیں۔ اگر کوئی عدالتی نظام موجود نہ ہو توجائز حق بھی نہ مل سکے کیونکہ ہر بااثر آدمی سے بھی بڑا بااثرشخص موجود ہوتا ہے۔ آزاد عدلیہ کی عدم موجودگی میں صرف انارکی پھیلتی ہے اور افراد‘گروہ اور قومیتیں انصاف کے اپنے اپنے ترازو گاڑھ کر من مانے فیصلے کرتے ہیں۔ آپس میں بداعتمادی بڑھتی ہے۔دشمن اپنی کمزوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور یا تو ”طالبان “ جیسے لوگ حاوی ہوجاتے ہیں یا پھر ریاست ”پولیس اسٹیٹ“ بن جاتی ہے۔ اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ ردعمل کے نتیجے میں ریاستیوں کے پاﺅں اکھڑ جاتے ہیں۔میرے نزدیک پاکستان کا مسئلہ نمبر ایک یہاں نظام عدل کا قیام ہے۔خدا کا شکر ہے کہ اس ملک میں نظام عدل کے قیام کا مقصد لیکر ایک سیاسی پارٹی بھی میدان میں اتری ہوئی ہے۔قرآن نے بار بار عدل اور انصاف پر زور دیاہے۔

عدل کرو۔یہ تقویٰ کے بہت قریب ہے۔(القرآن)

اللہ تم کو حکم کرتا ہے کہ امانتیں ان کے اصل مالکان کو لوٹا دو اور جب تم لوگوں کے درمیان فیصلے کرو تو عدل کے مطابق فیصلے کرو۔اللہ تم کو اچھی تلقین کرتا ہے ۔ بے شک اللہ سمیع و بصیر ہے(القرآن)

رحمت اللعالمین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے نظام عدل کی بنیاد اسطرح بیان فرمائی ”خدا کی قسم! اگرمیری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو اس کے ہاتھ کاٹ دینے کا حکم جاری کرتا“

مزیدبرآں اسلامی تعلیمات ہمیں سکھاتی ہیں کہ معاشرہ کفر کی بنیاد پر تو زندہ رہ سکتا ہے مگر ظلم کی بنیاد پر نہیں۔

اگر ہم میں سے ہر صاحب شعور اس بات پر متفق ہوجائے کہ پاکستان اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک یہاں ایک مربوط اور قابل عمل نظام عدل رواج نہیںپاتا تو پھر اصحاب رائے اور قانونی ماہرین اورا سلامی اسکالرز کو آمادہ کیاجائے کہ وہ سر جوڑ کربیٹھیں اور نظام عدل کاایک ماڈل تیار کریں۔مروجہ نظام کی تمام خوبیوں کو سمو لیاجائے اور کمی اور کوتاہی کی نشاندہی کرکے اس کے متبادل تصور کو سامنے لایا جائے۔ یہ کام حکومتوں کے نہیںبلکہ تھنک ٹینکس کے ہیں۔امریکہ کے اندر ہر شعبہ سے وابستہ ایسے تھنکرز فورم مصروف کار رہتے ہیں اورا ن کی سفارشات پالیسی ساز اداروں تک مسلسل پہنچتی رہتی ہےں۔پاکستان میں یہ کام شروع ہے لیکن ابھی تحقیق کے وہ مراحل سامنے نہیںآئے۔حالات جن کا تقاضا کر رہے ہیں۔مجھے پختہ یقین ہے کہ اگر ایک ماڈل نظام عدل دستاویز کی صورت میں سامنے لایا جائے اور اسلامی نظریاتی کونسل میں جو تحقیقی مقالات تیار ہوچکے ہیں ان سے بھی رہنمائی لی جائے۔پھر اس دستاویز کو انگریزی اور اردو زبان میں ذرائع ابلاغ کے ذریعے عوام الناس تک پہنچا دیا جائے تو ہماری بعض بڑی سیاسی پارٹیاں اپنے انتخابی منشورمیں ایسی دستاویز کے مندرجات کو جگہ دے سکتی ہیں۔

ایک بار عوام کو یقین آجائے کہ ہمارے ملک کا نظام عدل مکمل اور قابل عمل ہے تو پھر اعتماد خود بخود اپنا راستہ بنا لے گا۔ آج بے یقینی اور لاتعلقی کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ عدالتوں کے اندر جا کر بھی انصاف کا حصول اس قدر مہنگا اور طویل ہے کہ لوگ اپنے معاملات کو عدالتوں میں لے جانے سے گریزاں دکھائی د یتے ہیں۔بھینس چوری کے مقدمے میں جیل کاٹنے والوں کی سزا قاتل کی سزا بعض ا وقا ت سے بڑھ جاتی ہے اور یوں حاکم او ر محکوم دونوں طبقے ہی ظالم اور مظلوم کی نفسیات سے پراگندہ رہتے ہیں۔

نظام عدل کے بعد دوسرا مرحلہ سماجی انصاف کا ہے۔سماجی انصاف دو طرح کا ہوتا ہے۔ایک یہ کہ ریاست اور فرد کے درمیان معاہدہ انصاف پر مبنی ہونا چاہیے۔اس سلسلے میں سوشل کنٹریکٹ کو از سرنو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری خطبہ حج میں نہ صرف نظام عدل بلکہ ریاست اور فرد کے درمیان تعلق اورمعاہدے کی لازوال بنیادیں فراہم کردی تھیں۔آپ اس خطبہ کے نمایاںنکات کو ذہن میں لائیں تو آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ وسائل کی تقسیم کار کیا ہوگی۔حاکم اور عوام کے حقوق کیا ہوں گے۔ مذکورہ خطبے کو محور بنانے سے رنگ ‘نسل‘زبان اور علاقے کبھی سماجی انصاف میںرکاوٹ نہیں بنےں گے۔حکومت تمام شہریوں کے مال اور جان کے تحفظ کی ضمانت دے گی۔ اقلیتیں ہر طرح کے شہری حقوق کی اسی طرح حق دار ہوں گی جس طرح جا حق مسلمان اکثریت کو دیا گیا ہے۔اسلامی ریاست کا سربراہ بھی وہی کھانا کھائے گا جو عام شہری کھاتا ہے۔شہریوں کی بنیادی ضرورتیں ریاست کے ذمہ ہوں گی۔ ریاست اپنے عوام کی انفرادی اور اجتماعی ترقی اور انسانی تکریم کے راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو ہٹائے گی۔

سماجی انصاف کا دوسرا حصہ انسانوں کے آپس کے تعلقات کار ہیں۔گورے کو کالے پر ‘عربی کو عجمی اور امیر کو غریب پر کوئی فوقیت نہیں۔جو آقا پہنے گا وہی غلام پہنے گا۔آج آقا افسرمالک اور غلام ملازم کے معنوں میں دیکھا جانا چاہیے۔آج ریاست مدینہ کا نمونہ تو کہیں دکھائی نہیں دیتا لیکن یورپ کے بعض ممالک میں وہاں کا وزیراعظم اور سربراہ مملکت بھی عام شہری کی سی زندگی گزارتے دکھائی دیتے ہیں۔

سینئر صحافیوں کے ایک وفد کو سرکاری طور پر سویڈن بلایا گیا۔ ہمارے دوست اور لیتھونیا کے اعزازی کونسل جنرل جناب مسعود خان جو سویڈن میں کاروبار کرتے ہیں‘انہیں صحافیوں کے اس گروپ کو سویڈن کی سیر کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی۔صحافی دستے نے خان صاحب سے مطالبہ کیا کہ سویڈن میں انہیں کوئی ”انوکھی“ جگہ دکھائی جائے۔صحافتی دستے کو ایک پرانے محلے میں لے جایا گیا۔ ایک گھر سے کہیں دور گاڑیاں روکی گئیں اور پیدل دوسری منزل کے ایک بوسیدہ مکان پر دستک دی گئی۔ اندر سے خاتون خانہ باہر آئیں اور دستک کاسبب پوچھا۔خان صاحب نے ان سے پوچھا کہ صاحب خانہ گھر پر ہیں‘جواب نفی میں ملا۔اس سارے عمل میں صحافی دوست خاصے نالاں سے دکھائی دیئے۔”آخر اس بوسیدہ محلے میں کونسی”انوکھی“چیز جسے آپ دکھانے لائے ہیں“۔

”اسی بوسیدہ گھر میں اس ملک کے وزیراعظم رہتاہے“۔ خان صاحب کا جواب سن کر صحافی ششدر رہ گئے۔

ہمارے ہاں سماجی انصاف انفرادی سطح پر بھی دکھائی نہیں دیتا۔ہمیں تو تعلیمات دی گئیں کہ وہ شخص ہرگز مسلمان نہیں ہوسکتا جو خود پیٹ بھر کر کھانا کھائے اور اس کا ہمسایہ بھوکا رہے۔ اصحابہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمسائے کے حقوق پر اس قدر زور دیا کہ وہ ہم گھبرا گئے کہ کہیں ہمسائے کو وراثت میںحقدار ہی نہ ٹھہرایاجائے۔آپ لمبی تقریروں‘تعلیم کے حق میں لچھے دار بیانات اور انسانی حقوق کے فریب نعروں کو چھوڑیے۔دل پر ہاتھ رکھ کر سوچئے کہ اگر سماجی انصاف کے حوالے سے اسلامی تعلیمات کے صرف اس پروگرام پر عمل شروع کردیں‘تو ٹھیک پانچ برس کے اندر اندراس ملک میںنہ کوئی بھوکا رہے گا‘نہ ان پڑھ نظرآئے گا۔

برس ہا برس کے مطالعہ اور قرآن فہمی کی کوشش کے بعد راقم اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ حکومتوں پر تنقید کرنے اور لمبے چوڑے منصوبے بنانے کی بجائے اگر آج ہم چند لوگ بھی سماجی انصاف کا علم لے کرمحبت اور ایثار کے جذبے سے آگے بڑھیں اور صرف تحریک حقوق ہمسایہ بپا کردیں تو یہی ملک سویڈن سے کہیں بڑی ویلفیئر سٹیٹ بن جائے گا۔

آج کے سماج کو سیاسی سے زیادہ سماجی رہبروں کی ضرورت ہے۔ نظام عدل اور سماجی انصاف آپس میں باہم مربوط ہیں‘اگر ریاست نظام عدل رائج نہیںکرتی تو سماجی کارکن اور رہبر آگے بڑھ کر آپس کے سماجی انصاف کی ترغیبات سامنے لائیں۔

مجھے یقین ہے کہ ہم نہیں تو آنے والی نسلیں اس راز کو پالیں گی اور یاسیت کے بادلوں کو چیرکر امید کا روشن سورج ڈھونڈ نکالیں گی۔

شبنم افشانی مری پیدا کرے گی سوزوساز

اس چمن کی ہر کلی باد صبا ہوجائے گی

شب گریزاں ہوگی آخر جلوہ خورشید سے !

یہ چمن معمور ہوگا پھر نغمہ توحید سے

xosotin chelseathông tin chuyển nhượngcâu lạc bộ bóng đá arsenalbóng đá atalantabundesligacầu thủ haalandUEFAevertonfutebol ao vivofutemaxmulticanaisonbetbóng đá world cupbóng đá inter milantin juventusbenzemala ligaclb leicester cityMUman citymessi lionelsalahnapolineymarpsgronaldoserie atottenhamvalenciaAS ROMALeverkusenac milanmbappenapolinewcastleaston villaliverpoolfa cupreal madridpremier leagueAjaxbao bong da247EPLbarcelonabournemouthaff cupasean footballbên lề sân cỏbáo bóng đá mớibóng đá cúp thế giớitin bóng đá ViệtUEFAbáo bóng đá việt namHuyền thoại bóng đágiải ngoại hạng anhSeagametap chi bong da the gioitin bong da lutrận đấu hôm nayviệt nam bóng đátin nong bong daBóng đá nữthể thao 7m24h bóng đábóng đá hôm naythe thao ngoai hang anhtin nhanh bóng đáphòng thay đồ bóng đábóng đá phủikèo nhà cái onbetbóng đá lu 2thông tin phòng thay đồthe thao vuaapp đánh lô đềdudoanxosoxổ số giải đặc biệthôm nay xổ sốkèo đẹp hôm nayketquaxosokq xskqxsmnsoi cầu ba miềnsoi cau thong kesxkt hôm naythế giới xổ sốxổ số 24hxo.soxoso3mienxo so ba mienxoso dac bietxosodientoanxổ số dự đoánvé số chiều xổxoso ket quaxosokienthietxoso kq hôm nayxoso ktxổ số megaxổ số mới nhất hôm nayxoso truc tiepxoso ViệtSX3MIENxs dự đoánxs mien bac hom nayxs miên namxsmientrungxsmn thu 7con số may mắn hôm nayKQXS 3 miền Bắc Trung Nam Nhanhdự đoán xổ số 3 miềndò vé sốdu doan xo so hom nayket qua xo xoket qua xo so.vntrúng thưởng xo sokq xoso trực tiếpket qua xskqxs 247số miền nams0x0 mienbacxosobamien hôm naysố đẹp hôm naysố đẹp trực tuyếnnuôi số đẹpxo so hom quaxoso ketquaxstruc tiep hom nayxổ số kiến thiết trực tiếpxổ số kq hôm nayso xo kq trực tuyenkết quả xổ số miền bắc trực tiếpxo so miền namxổ số miền nam trực tiếptrực tiếp xổ số hôm nayket wa xsKQ XOSOxoso onlinexo so truc tiep hom nayxsttso mien bac trong ngàyKQXS3Msố so mien bacdu doan xo so onlinedu doan cau loxổ số kenokqxs vnKQXOSOKQXS hôm naytrực tiếp kết quả xổ số ba miềncap lo dep nhat hom naysoi cầu chuẩn hôm nayso ket qua xo soXem kết quả xổ số nhanh nhấtSX3MIENXSMB chủ nhậtKQXSMNkết quả mở giải trực tuyếnGiờ vàng chốt số OnlineĐánh Đề Con Gìdò số miền namdò vé số hôm nayso mo so debach thủ lô đẹp nhất hôm naycầu đề hôm naykết quả xổ số kiến thiết toàn quốccau dep 88xsmb rong bach kimket qua xs 2023dự đoán xổ số hàng ngàyBạch thủ đề miền BắcSoi Cầu MB thần tàisoi cau vip 247soi cầu tốtsoi cầu miễn phísoi cau mb vipxsmb hom nayxs vietlottxsmn hôm naycầu lô đẹpthống kê lô kép xổ số miền Bắcquay thử xsmnxổ số thần tàiQuay thử XSMTxổ số chiều nayxo so mien nam hom nayweb đánh lô đề trực tuyến uy tínKQXS hôm nayxsmb ngày hôm nayXSMT chủ nhậtxổ số Power 6/55KQXS A trúng roycao thủ chốt sốbảng xổ số đặc biệtsoi cầu 247 vipsoi cầu wap 666Soi cầu miễn phí 888 VIPSoi Cau Chuan MBđộc thủ desố miền bắcthần tài cho sốKết quả xổ số thần tàiXem trực tiếp xổ sốXIN SỐ THẦN TÀI THỔ ĐỊACầu lô số đẹplô đẹp vip 24hsoi cầu miễn phí 888xổ số kiến thiết chiều nayXSMN thứ 7 hàng tuầnKết quả Xổ số Hồ Chí Minhnhà cái xổ số Việt NamXổ Số Đại PhátXổ số mới nhất Hôm Nayso xo mb hom nayxxmb88quay thu mbXo so Minh ChinhXS Minh Ngọc trực tiếp hôm nayXSMN 88XSTDxs than taixổ số UY TIN NHẤTxs vietlott 88SOI CẦU SIÊU CHUẨNSoiCauVietlô đẹp hôm nay vipket qua so xo hom naykqxsmb 30 ngàydự đoán xổ số 3 miềnSoi cầu 3 càng chuẩn xácbạch thủ lônuoi lo chuanbắt lô chuẩn theo ngàykq xo-solô 3 càngnuôi lô đề siêu vipcầu Lô Xiên XSMBđề về bao nhiêuSoi cầu x3xổ số kiến thiết ngày hôm nayquay thử xsmttruc tiep kết quả sxmntrực tiếp miền bắckết quả xổ số chấm vnbảng xs đặc biệt năm 2023soi cau xsmbxổ số hà nội hôm naysxmtxsmt hôm nayxs truc tiep mbketqua xo so onlinekqxs onlinexo số hôm nayXS3MTin xs hôm nayxsmn thu2XSMN hom nayxổ số miền bắc trực tiếp hôm naySO XOxsmbsxmn hôm nay188betlink188 xo sosoi cầu vip 88lô tô việtsoi lô việtXS247xs ba miềnchốt lô đẹp nhất hôm naychốt số xsmbCHƠI LÔ TÔsoi cau mn hom naychốt lô chuẩndu doan sxmtdự đoán xổ số onlinerồng bạch kim chốt 3 càng miễn phí hôm naythống kê lô gan miền bắcdàn đề lôCầu Kèo Đặc Biệtchốt cầu may mắnkết quả xổ số miền bắc hômSoi cầu vàng 777thẻ bài onlinedu doan mn 888soi cầu miền nam vipsoi cầu mt vipdàn de hôm nay7 cao thủ chốt sốsoi cau mien phi 7777 cao thủ chốt số nức tiếng3 càng miền bắcrồng bạch kim 777dàn de bất bạion newsddxsmn188betw88w88789bettf88sin88suvipsunwintf88five8812betsv88vn88Top 10 nhà cái uy tínsky88iwinlucky88nhacaisin88oxbetm88vn88w88789betiwinf8betrio66rio66lucky88oxbetvn88188bet789betMay-88five88one88sin88bk88xbetoxbetMU88188BETSV88RIO66ONBET88188betM88M88SV88Jun-68Jun-88one88iwinv9betw388OXBETw388w388onbetonbetonbetonbet88onbet88onbet88onbet88onbetonbetonbetonbetqh88mu88Nhà cái uy tínpog79vp777vp777vipbetvipbetuk88uk88typhu88typhu88tk88tk88sm66sm66me88me888live8live8livesm66me88win798livesm66me88win79pog79pog79vp777vp777uk88uk88tk88tk88luck8luck8kingbet86kingbet86k188k188hr99hr99123b8xbetvnvipbetsv66zbettaisunwin-vntyphu88vn138vwinvwinvi68ee881xbetrio66zbetvn138i9betvipfi88clubcf68onbet88ee88typhu88onbetonbetkhuyenmai12bet-moblie12betmoblietaimienphi247vi68clupcf68clupvipbeti9betqh88onb123onbefsoi cầunổ hũbắn cáđá gàđá gàgame bàicasinosoi cầuxóc đĩagame bàigiải mã giấc mơbầu cuaslot gamecasinonổ hủdàn đềBắn cácasinodàn đềnổ hũtài xỉuslot gamecasinobắn cáđá gàgame bàithể thaogame bàisoi cầukqsssoi cầucờ tướngbắn cágame bàixóc đĩaAG百家乐AG百家乐AG真人AG真人爱游戏华体会华体会im体育kok体育开云体育开云体育开云体育乐鱼体育乐鱼体育欧宝体育ob体育亚博体育亚博体育亚博体育亚博体育亚博体育亚博体育开云体育开云体育棋牌棋牌沙巴体育买球平台新葡京娱乐开云体育mu88qh88

written by host


Leave a Reply