Dec 08

Click here to View Printed Statements

قیامت خیز بارشوں نے ریلے کی شکل اختیار کی‘توقع نہ تھی کہ سیلابی ریلے آپس میں مل کر ”طوفان نوح“ بپا کریں گے۔ جانیں تو بچ گئیں لیکن چھت بہہ گئے۔چولہے برتن‘ کپڑے‘ بپھری لہروں نے اچٹ لئے۔گندم ‘اناج‘مرچ‘ مصالحہ سب کچھ ہی تو بہہ گیا۔بہت شور اٹھا۔بین الاقوامی امدادی ٹیمیں پہنچیں۔پاکستان کی ہر سیاسی اور سماجی تنظیم نے امداد کے لئے کیمپس لگائے۔ خوراک تقسیم کی گئی۔ٹینٹس فراہم کئے گئے۔ نقد رقوم بانٹی گئیں لیکن سارے امدادی کام ابھی ادھورے ہی تھے کہ موسم سرما آگیا۔ Continue reading »

written by host

Jul 22

Click here to View Printed Statement

لوگو ں نے ایک تصویر دیکھی۔ محترم میاں محمد نوازشریف تھری پیس سوٹ میں ملبوس ہزاروں ایکڑوں پر پھیلے اپنے رائے ونڈفارم کے سرسبز باغ میں برطانیہ کے وزیر خارجہ ملی بینڈ کے ہمراہ چہل قدمی فرما رہے تھے۔ایسی تصویر سیاست ہوتی ہے ۔ اندھیروں میں ڈوبی سولہ کروڑ عوام اپنے رہنماﺅںکی خوشحالیاں دیکھ کر شائد خوش ہوجاتے ہوں گے۔ حالانکہ جناب میاں صاحب چاہتے تو ملی بینڈ کو لکشمی چوک لے جاتے جہاں عذاب کی صورت میںنازل ہونے والی لوڈشیڈنگ سے گھبرائے ہوئے لاہوری دھوتیاں اٹھائے حکمرانوں کی غفلتوں کا ماتم کرتے دکھائی دیتے ہیں۔رائے ونڈ فارم میں سے ہی ایک دوسری تصویر سامنے آئی۔ جناب زرداری جو کہ صدر پاکستان بھی ہیں وہ جناب میاں نوازشریف کے ساتھ چار گھنٹے گزارتے ہیں۔میاں صاحب اپنے وسیع دسترخوان پر جناب زرداری کے لئے مغلئی بریانی کا اہتمام فرماتے ہیں اور صدرزرداری صاحب انہیں قالین کا تحفہ پیش کرتے ہیں۔ مشترکہ اعلامیہ میں لوڈشیڈنگ کا کہیں ذکر نہیں ہوتاکیونکہ یہ سیاست ہوتی ہے ۔اقتدار میں حصہ داری‘بندر بانٹ اور باری لینے دینے کے جھگڑے ہوتے ہیں۔

Continue reading »

written by host

Nov 20

Click here to View Printed Statement

ابھی تک وہ اعدادوشمار سامنے نہیں آئے جن کی بنیاد پر معلوم ہوسکے کہ پاکستان نے آج تک جتنے ادارے اور صنعتیں پرائیویٹائز کئے ہیں ان سے کل کتنی رقم حاصل ہوئی ہے اور اس رقم سے کتنے غیر ملکی قرضے ادا ہوسکے ہیںلیکن سادہ اور عام فہم سی حقیقت یہ ہے کہ تمام ترنج کاریوں کے باوجود پاکستان کے بیرونی اور اندرونی قرضوں میںاضافہ ہی ہوا ہے

Continue reading »

written by host

Nov 15

Click here to View Printed Statement

کسی امر میں دو افراد کا اشتراک جو قوم و ملک ‘مذہب و ملت ‘پیشہ یا نظریاتی ہم آہنگی کی بنیاد پر استوار ہوتا ہے ان میں سب سے بڑھ کر وہ اشتراک ہے جس کی بنیاد رحم مادر ہے۔عربی زبان میں قرابت کا حق ادا کرنے کو وصل ‘رحم ملانا یعنی صلہ رحمی کہتے ہیں۔ یہ خالق کائنات کا پیدا کردہ اشتراک ہے جس کا توڑنا انسان کے بس میں نہیں۔ اسی لئے اس کے حقوق کی نگہداشت بھی انسانوں پر بہت زیادہ ضروری قرار دی گئی ہے۔

Continue reading »

written by host

Nov 08

Click here to View Printed Statement

اسلام والدین کے متعلقین کی بھی عزت کرنے کا حکم دیتا ہے
دنیا کا ہر مذہب اور تہذیب اس بات پر متفق ہے کہ والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہئے ان کا ادب و احترام ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔ اس بارے میں قرآن کی تعلیم سب سے زیادہ اہم اور اپنے ایک انفرادی سلوک کی حامل ہے۔ مثلاً جب کبھی اللہ تعالیٰ نے اپنی استطاعت وفرمانبرداری کی تعلیم دی ہے۔ ترجمہ ”اے بندو تم میرا (اللہ کا) شکر کرو اور اپنے والدین کا شکر ادا کرو تم تمام کو میری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔“ (سورة لقمان14)

Continue reading »

written by host

Sep 04

مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نوازشریف نے درست طور پر محسوس کیا ہے کہ تمام پارٹیوں کے مینڈیٹ کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ان کی یہ بات بھی سو فیصد صحیح ہے کہ سیاسی کشیدگی بڑھنے سے موجود جمہوری نظام کو شدید خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

Continue reading »

written by host

Aug 21

Click here to View Printed Statement

یہ صحیح ہے کہ قوموں کی زندگی میں ساٹھ ستر برس کا عرصہ کوئی اہمیت نہیں رکھتا لیکن یہ بات ملکوں کی تاریخ کے حوالے سے سچ معلوم نہیںہوتی۔ قوموں کا سفر ہرحال میں جاری رہتا ہے۔ ادھر ڈوبے ادھر نکلے کا عمل ہوتا رہتا ہے۔ لیکن ریاست ایسے ڈوبنے یا نکلنے کی متحمل نہیںہوسکتی۔ ایک بارکوئی ملک اگر دنیا کے نقشے پر ابھر آئے تو پھر اس کے مٹنے کا منظر بڑا ہی بھیانک ہوتا ہے۔

Continue reading »

written by host