پاکستانی سیاست صرف پاور پالیٹکس بن چکی ہے۔عوامی خدمت اور سیاسی رہنماؤں کا ذاتی کردار اب فتح و شکست کا کوئی معیار نہیں رہا۔یہی سبب ہے کہ 75برس گزرنے کے بعد اور متعدد بار الیکشن منعقد ہونے کے باوجود مملکت پاکستان قحط اور قحط الرجال میں پوری طرح جکڑا ہوئی ہے۔قرض دینے والے مذید قرض دینے سے ہچکچا رہے ہیں۔آٹے کے حصول کیلئے عوام قطاروں میں لگے ہیں۔بے یقینی اس قدر ہے کہ ہر گھر باقی اخراجات روک کر آٹا جمع کررہا ہے کہ شائد پھر ملے نہ ملے۔ملک کی معاشی صورتحال ڈیفالٹ کے قریب ہے اور اخلاقی صورتحال کا اندازہ سوشل میڈیا پر سیاسی پوسٹوں سے لگایا جا سکتا ہے۔ Continue reading »
written by DrMurtazaMughal@
وہ عورت کسقدر خوش تھی۔خیبر پختونخوا کے کسی دور دراز کے گاؤں سے آئی تھی۔اپنے معصوم بچے کی بینائی بچانے کیلئے یہاں آگئی تھی۔والد بھی ساتھ تھا۔اس نے راقم کو بتایا
” بچے کی عمر پانچ برس ہے۔سب ڈاکٹروں کو چیک کرایا لیکن نظر روز بروز کمزور ہوتی جارہی تھی۔جب چاروں طرف سے مایوس ہوگئے تو ہمارے بھتیجے نے پھر ہمیں پشاور شہر میں کسی اور مشہور آئی سپیشلسٹ کے پاس بھیجا۔اس ڈاکٹر نے آنکھ دیکھ کر معذوری ظاہر کردی۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ بچے کی آنکھ میں کینسر ہے اور آنکھوں کے کینسر کا علاج پاکستان میں نہیں ہوتا۔یہ سن کر میری بیوی رونے لگی۔ڈاکٹر نے ایک مہربانی کی اور ہمیں مشورہ دیا کہ آپ راولپنڈی الشفاء آئی ہسپتال چلے جائیں وہاں پچیدہ امراض کا علاج ہوتا ہے،شائد کینسر کا علاج بھی ہوتا ہو۔ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم یہاں آگئے۔یہاں آنکھوں کے کینسر کا الگ شعبہ ہے اور ہر طرح کی سہولت بھی موجود ہے” Continue reading »
written by DrMurtazaMughal@
حال ہی میں بی بی سی نے رپورٹ دی ہے کہ پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں شوگر کی بیماری انتہا کو چھو رہی ہے۔ساڑھے تین کروڑ پاکستانی ذیابیطس کا شکار ہیں اور اتنے ہی وہ ہیں جو جانتے ہی نہیں کہ انہیں شوگر ہے۔ مریضوں میں آدھی تعداد نوجوانوں کی ہے لیکن وہ چیک اپ سے ہچکچاتے ہیں۔شوگر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے اس کے علاوہ اس بیماری سے انسانی جسم پر کتنے خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں وہ ہم سب جانتے ہیں اور ہم میں سے اکثر ان اثرات کو بھگتتے بھی ہیں۔رپورٹ میں نوجوانوں کے اندر شوگر کے Continue reading »
written by DrMurtazaMughal@