Jan 27

خاندانی سیاست کے پھول اور کانٹے

Akhbar-e-Haq, Azadi, Jurat, Nawa-i-Waqt, Pardes Comments Off on خاندانی سیاست کے پھول اور کانٹے

Click here to View Printed Statement

پٹرول بحران کے دوران تجزیہ نگاروں نے بحران کے اسباب بیان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اہم عہدوں پر میاں محمد نواز شریف نے اپنے رشتہ داروں کونواز رکھا ہے اس لئے وہ کسی ذمہ دار کو سزا نہیں دے سکتے۔ ایک مﺅقر انگریزی اخبار نے لکھا کہ امور مملکت تین شخصیات کے ہاتھوں میں ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ جناب اسحاق ڈار اور پنجاب کے وزیراعلیٰ جناب شبہاز شریف کلی طور پر بااختیار ہیں اور تیسرے ظاہر ہے خود میاں محمد نوازشریف ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزراءاپنی ماتحت وزارتوں میں صرف ”ربڑ سٹیمپ“ کا کام کرتے ہیں کیونکہ سیکرٹری اور ایم ڈی براہ راست مذکورہ شخصیات سے ہدایات لیتے ہیں۔ قومی امور میں اسحاق ڈار کو ویٹو کا حق ہے۔ باقی وزراءاسحاق ڈار کی ”نظر کرم“ کے منتظر رہتے ہیں۔ اخبارات میں بڑے بڑے عہدوں پر متمکن افراد کی فہرست بھی دے دی گئی ہے جو بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر شریف خاندان کے نمک خوار اور وفادار ہیں۔سوال اُٹھایا گیا ہے کہ جو افسران ریاست کی بجائے ایک خاندان کے وفادار ہوں وہ بحران سے کیسے نپٹ سکتے ہیں؟۔ Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Jan 22

Click here to View Printed Statement

ہوسکتا ہے کہ نیت ٹھیک ہو۔لیکن اہلیت بہرحال نہیں ہے۔ حکمران قوم کو کوئی واضح جواب دینے کی بجائے ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔ پٹرول بحران کے پیٹ سے بجلی بحران بھی باہر نکل آیا ہے۔ماہرین معیشت مشکل اصطلاحات کے ذریعے عوامی ذہنوں کو پراگندہ کر رہے ہیں۔پٹرول پمپوں پر عورتوں کے ہجوم‘ہاتھ میں بوتلیں ‘پہلو میں بچے۔ظلم کی ایک یہ شکل باقی رہ گئی تھی وہ تجربہ کاروں کے ہاتھوںدیکھنے کو مل گئی ہے۔پٹرول روٹی نہ سہی لیکن روٹی کمانے کا ذریعہ تو ہے۔پاکستان کے منظرنامے میں یہ نظارے بھی شامل ہوگئے کہ دولہا اپنی بارات گدھا گاڑیوں پر لےجاتے دیکھے گئے۔ شدید سردی کے عالم میں پٹرول کے انتظار میں کھلے آسمان تلے رات گزارنے کا تکلیف دہ تصور ہی رونگٹے کھڑا کردیتا ہے۔لیکن وزیر پٹرولیم‘ پی ایس او‘وزارت خزانہ سب کے سب وزیراعظم نوازشریف کی موجودگی میں ”میری ذمہ داری نہیں“ کی رٹ لگاتے سنائی دیئے۔ عوام فقیروں کی طرح خوار ہوتے رہے۔ اعصاب شل ہوگئے۔پاکستانیوں نے ایک بار پھر سوچنا شروع کردیا ہے کہ آیا یہ مُلک رہنے کے قابل بھی ہے یا نہیں۔ میڈیا پورے زور وشور سے چیخ رہا ہے۔حکمران جماعت کے وزراءشرمندگی محسوس کرتے ہیں۔ٹی وی پر آکر معذرت کرتے ہیں لیکن عوام کی تکالیف بڑھتی جارہی ہیں۔ Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM