Click here to View Printed Statement
اس دور کا سب سے سنگین فکری انتشار یہ ہے کہ ہر طبقہ اپنے حقوق کی بات تو کرتا ہے لیکن فرائض کی بات سے بدکتا ہے ۔ ہم جو کام کرتے ہیں اسے کے نتائج کی ذمہ داری بھی اٹھانی چاہئے ۔ باقی شعبوں تک تو یہ احساس کسی نہ کسی طور پایا جاتا ہے لیکن میڈیا شائد وہ واحد شعبہ بن گیا ہے جس کو آزادی ہے کہ وہ جو چاہے لکھے ، چھاپے یا دکھائے لیکن وہ اپنی کسی بھی خبر ، تصویر یا فوٹیج کے منفی نتائج کی ذمہ داری لینے پر تیا ر نہیں ہے ۔ اگر کہیںسے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی آواز اٹھتی ہے تو میڈیا تنظیمیں اور صحافتی انجمنیں واویلا مچانا شروع کر دیتی ہیں کہ یہ آزادی صحافت پر قدغن ہے ۔ ایسا ہی ایک واویلا پریس کونسل آف پاکستان نے مچایا ہے ۔ Continue reading »
written by deleted-LrSojmTM
Click here to View Printed Statement
وہ کونسا شہر تھا جسے کسی گروہ نے سب سے پہلے بندکیا تھا اس سوال پر تاریخ میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔ لیکن ہماری حالیہ تاریخ میں شہر بند کرنے کے واقعات عراق میں پیش آئے ہیں۔داعش نے کئی کئی ماہ مختلف شہروں کو گھیرا اور شہریوں کو یرغمال بنائے رکھا ہے۔ فاتحین کے دور میں حملہ آور فوجیں کسی شہر کا گھرائو کرتیں’ اشیائے خوردونوش کی نقل و حمل پر پابندی لگاتیں اور اس وقت تک شہر کا محاصرہ جاری رہتا جب کہ شہری بھوک پیاس سے مرنا شروع نہ ہوجاتے ۔ اس کے نتیجے میں بادشاہ کے خلاف بغاوت پھیل جاتی اور باغی عوام یا فوج کا کوئی حصہ شہر کے دروازے کھول دیتا۔ اس دور میں شہر کے اردگرد فصیلیں ہوتی تھیں۔ فصیلوں پر چوبرجیاں اور چوبرجیوں میں تیر بردار محافظ مستعد کھڑے ہوتے تھے۔کشت و خون ہوتا اور شہر تاراج ہو جاتے ۔ Continue reading »
written by deleted-LrSojmTM