Aug 25
|
Aug 04
|
Click here to View Printed Statement
عورت نصف انسانیت ہے۔دوسرے لفظوں میں انسانیت کی نصف ذمہ داریاں عورت کے اور نصف ذمہ داریاں مرد کے سر ہیں۔ ہر ایک کی ذمے داریاں یا فرائض جدا جدا اپنی اپنی جگہ نہایت اہم اور ضروری ہیں قدرت نے اپنی کمال حکمت سے مرد اور عورت کو ان کے مخصوص جسم ذہن اور نفسیات کے طبی فرق کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے الگ الگ نوعیت کی ذمہ داریاں سونپی ہیں۔عورت کمزور اور نازک ہے لہٰذا عورت کے ذمے وہی فرائض سونپے گئے ہیں جن کی انجام دہی میں غیر معمولی جسمانی و ذہنی طاقت اور قوت درکار نہ ہو۔مرد عورت کی نسبت زیادہ طاقتور اور جسم ہے لہٰذا اس کے ذمہ اور سونپے گئے جو غیر معمولی قوت اور طاقت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ Continue reading »
Nov 02
|
Click here to View Printed Statement
وہ کونسا شہر تھا جسے کسی گروہ نے سب سے پہلے بندکیا تھا اس سوال پر تاریخ میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔ لیکن ہماری حالیہ تاریخ میں شہر بند کرنے کے واقعات عراق میں پیش آئے ہیں۔داعش نے کئی کئی ماہ مختلف شہروں کو گھیرا اور شہریوں کو یرغمال بنائے رکھا ہے۔ فاتحین کے دور میں حملہ آور فوجیں کسی شہر کا گھرائو کرتیں’ اشیائے خوردونوش کی نقل و حمل پر پابندی لگاتیں اور اس وقت تک شہر کا محاصرہ جاری رہتا جب کہ شہری بھوک پیاس سے مرنا شروع نہ ہوجاتے ۔ اس کے نتیجے میں بادشاہ کے خلاف بغاوت پھیل جاتی اور باغی عوام یا فوج کا کوئی حصہ شہر کے دروازے کھول دیتا۔ اس دور میں شہر کے اردگرد فصیلیں ہوتی تھیں۔ فصیلوں پر چوبرجیاں اور چوبرجیوں میں تیر بردار محافظ مستعد کھڑے ہوتے تھے۔کشت و خون ہوتا اور شہر تاراج ہو جاتے ۔ Continue reading »
Apr 28
|
Click here to View Printed Statement
سچائی ہی نظریہ پاکستان کا جوہر ہے۔ نظریہ پاکستان ہی پاکستان کی اساس ہے۔ قیام پاکستان کی تحریک کے دوران مخالف لابی نے ایک ایک رہنما کے بارے میں مسلسل چھان بین کی۔کردار کشی کی مہم بھی زوروں پر تھی۔ہندو دانشور دن رات اکابرین ملت کے مالی اور اخلاقی معاملات کی کھوج لگاتے رہتے تھے۔آپ سات برس کی آزادی کی جدوجہد کو پڑھ لیجئے۔ مخالفین کے حملوں کے احوال اور الزامات کی بوچھاڑ کا تذکرہ دیکھ لیجئے۔ کہیں ایک جملہ بھی تحریک پاکستان کے رہنماﺅں کے کردار کے حوالے سے سامنے نہیں آئے گا۔ ایک روپے کی کرپشن کا ذکر نہیں ملے گا۔ ہر رہنما صرف ستھرے کردار میں ڈھلا ہوا سامنے کھڑا ہوگا۔قائداعظمؒ کی ایمانداری کی تعریف تو دشمن بھی کیا کرتے تھے۔ میں بڑے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کی بنیادوں میں نہ کہیں ہوس زر ہے نہ کوئی رشوت ہے اور نہ ہی کوئی مالی منفعت سامنے آتی ہے۔ پھر کیا ہوا کہ ہم نے آم کے درخت کا بیج بویا لیکن ہمیں تھور اور بیول کے کانٹوں کی فصل کاٹنا پڑ رہی ہے۔
گزشتہ دنوں ملک کے ممتاز تجزیہ کار اور کالم نگار جناب جاوید صدیق میرے آفس میں تشریف لائے۔جناب بیگ راج بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سیاست میں کرپشن پر بات شروع ہوئی۔ جاوید صدیق بتا رہے تھے کہ تحریک پاکستان کے رہنماﺅں نے قیام پاکستان اور استحکام پاکستان کے لئے کس طرح کی مالی قربانیان پیش کیں۔ Continue reading »
Aug 31
|
Click here to View Printed Statement
اٹھارویں آئینی ترمیم کو عدالت عظمیٰ کی طرف سے توثیق کی سند عطا ہوگئی ہے ۔ یہ عدالتی فیصلہ ہے۔ لیکن اس ترمیم میں صوبوں کو جس قدر اختیارات دے دیئے گئے ہیں اس کے منفی اثرات سامنے آرہے ہیں۔ ہمارے نظام تعلیم کا بیڑا غرق ہو چُکا ہے۔ ہر صوبہ نے تاریخ’ اسلامیات اور اخلاقیات کے حوالے سے اپنی اپنی تاریخ’ اپنا اپنا اسلام اور اپنی اپنی تہذیب کو پھیلانا شروع کردیا ہے۔ صوبائیت کا جو جن بڑی مشکل سے قابو میں لایا گیا تھا وہ اس جمہوری ترمیم نے بوتل سے نکال دیا ہے۔ اس کا پہلا حملہ تو صوبہ خیبرپختونخواہ کے عوام پر ہوا ہے۔ ہزارہ بیلٹ اس نام سے قطعاً متفق نہیں ہے
انہیں الگ صوبہ کے مطالبہ سے کوئی قومی پارٹی بھی اب باز نہیں رکھ سکتی۔بلکہ صورتحال یہاں تک جا پہنچی ہے کہ پارٹیاں ووٹ اینٹھنے کے لئے ہزارہ والوں کو ”اندر کھاتے” یقین دہانی کراتے ہیں کہ آج نہیں تو کل آپ کو آپ کا صوبہ ضرور مل جائے گا ۔ جنوبی پنجاب کے لوگوں کے سرائیکی صوبہ کے مطالبہ کو تو اسمبلی قرارداد کے ذریعے ایک پارلیمانی جواز بھی فراہم کیا جاچکا ہے۔ اگرچہ صوبہ پنجاب کے چیف منسٹر ملتان کے اندر صوبائی دفاتر کی شاخیں کھولنے پر تیزی سے عمل کر رہے ہیں لیکن سرائیکی وسیب کی تحریک اسی شدّومدّ کے ساتھ جاری ہے Continue reading »
Aug 05
|
سازشیں کب ختم ہوں گیPublished By: Comments Off on سازشیں کب ختم ہوں گی
|
Click here to View Printed Statement
جب سے اخبار پڑھنا اور سمجھنا شروع کیا ہے اس مملکت خداداد کے خلاف نت نئی سازشیں ہی پڑھنے کو ملی ہیں۔ کبھی یہ سازشیں عسکری شخصیات کی طرف سے ہوتی ہیں’ کبھی کوئی سیاسی شخصیت کسی سازش میں ملوث پائی جاتی ہے۔ کئی بار سوچا کہ شائد پاکستان وہ واحد ملک ہے جس کے خلاف سب سے زیادہ سازشیں ہوتی ہیں۔ بھارت کی طرف سے گھنائونی سازشیں’ روس کی طرف سے سنگین سازشیں’ امریکہ کی طرف سے سازش در سازش خاد’را’ سی آئی اے’ موساد’ایم۔آئی ٹیکس غرض دُنیا بھر کی خفیہ ایجنسیاں تیسری دُنیا کے اس غریب ترین مُلک کے خلاف کوئی مہینہ ایسا نہیں جس میں سازشیں نہ ہوئی ہوں۔ البتہ یہ امر قابل اطمینان ہے کہ ننانوے فیصد سازشوں کا قبل از وقت بھید کُھل جاتا ہے۔ پھر بھی ایک فیصد ناپاک منصوبوں میں ہم آدھا ملک گنوا بیٹھے’ ایک وزیراعظم کو پھانسی دے دی گئی۔ بھارت کے ساتھ چار جنگیں ہوگئیں۔ تین بار مارشل لاء لگ گیا۔ بلوچ علیحدگی پسند’ پختونخواہ’ سندھو ‘دیش’ سرائیکستان کی تحریکیں آج کل ٹھنڈی پر گئی ہیں Continue reading »
May 31
|
Oct 15
|
اگست 1951ءمیں امریکہ کے مشہور کولیئرز میگزین میں امریکہ کی ٹینسی ویلی اتھارٹی کے سابق چیئرمین اور معروف ماہر آبپاشی مسٹر تھول کا ایک مضمون چھپا عنوان تھا ”ایک اور کوریا بن رہا ہے“۔ اس مضمون میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دریاﺅں کے پانی کی تقسیم کے جھگڑے کی تفصیل پیش کی گئی۔ اس مضمون کا یہ فقرہ بہت مشہور ہوا کہ ”بھارت پاکستان کو ایک گولی چلائے بغیر تباہ کرسکتا ہے“۔
Oct 06
|
دوست کے ہمراہ لاہور میں اس کے گھر کے گیٹ پر پہنچا ہی تھا کہ اس کے معصوم بچے اپنے والدین کو دیکھ کر پکار اٹھے ”ماتا پِتا آ گئے، ماتا پِتا آ گئے“۔ پاکستانی مسلمان بچوں کی زبان پر ماتا پِتا کے الفاظ سن کر میرا ماتھا ٹھنکا اسی دوران میرے دوست کی معصوم بچی اپنے والد سے لپٹنے کے بعد میری طرف متوجہ ہوئی اور اپنے سے کچھ بڑے بھائی کا تعارف کراتے ہوئے کہنے لگی یہ ہے میرا بھائی ”ہنومان جی“ ۔
Aug 24
|
انتہاءپسندی، تعصب، مذہبی جنونیت، عدم برداشت اور سماجی عدم مساوات بھارتی ہندوﺅں کی نفسیات اور معاشرے کا حقیقی چہرہ ہے۔ بانی پاکستان محمد علی جناح جنہیں ان کے کردار اور کارکردگی کی بناءپر مسلمانوں نے قائد اعظم کا لقب دیا تھا۔ ان کی عظیم شخصیت اور تاریخی کردار کا جوں جوں ادراک غیر مسلموں کو ہوتا جارہا ہے وہ بھی ان کے قائد اعظم ہونے کا اعتراف اپنے ضمیر کی آواز پر کئے جارہے ہیں۔ بانی پاکستان محمد علی جناح قائد اعظم تھے اور رہیں گے۔
Aug 16
|
پاکستان اور بھارت کے درمیان کھنچی گئی سرحد مصنوعی نہیں اس میں خونِ شہیداں شامل ہے مگر مکاری اور چانکیائی فلسفے پر یقین رکھنے والا بھارتی ہندو دانشور ”بغل میں چھری اور منہ میں رام رام“ کی پالیسی پر آج بھی قائم ہے۔ اس ضمن میں پاکستانی ضمیر فروشوں کے چہروں، افکار اور کردار سے تو سبھی پاکستانی واقف ہیں۔ ایک بوتل کی مار یہ پاکستانی دانشور رات گئے گندگی کے ڈھیر سے اٹھائے جاتے ہیں اور اگلی شام بطور دانشور پاک بھارت دوستی اور مشترکہ ثقافت کا راگ الاپ رہے
Aug 18
|