Apr 02

Click here to View Printed Statements

وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے کرکٹ ڈپلومیسی کو کامیاب قرار دیتے ہوئے یہ یقین بھی ظاہر کردیا کہ پاکستان اور بھارت اپنے مسائل خود حل کرسکتے ہیں کسی تیسرے فریق کی ضرورت نہیں۔آپ قارئین کو یاد ہوگاکہ سابق صدر جنرل پرویز کی حکومت نے آگرہ میں بے آبرو ہونے سے پہلے تواتر اور تسلسل کے ساتھ یہی خوشخبری سنائی تھی کہ اب پاکستان اور بھارت خود اس قابل ہوگئے ہیںکہ کشمیرسمیت تمام معاملات خود ہی حل کرلیں گے امریکہ یا کسی اور ملک کی طرف سے ثالثی کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔ Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Mar 14

Click here to View Printed Statements

پاکستان کا مسئلہ نمبر ایک کیا ہے؟ ہر صاحب شعور پاکستانی اپنی زندگی میںکئی بار سوال اٹھاتا ہے لیکن کوئی شافی جواب نہ پا کر قلبی بے اطمینانی اور بے چینی کے دائمی مرض میںمبتلا ہوجاتا ہے۔ افراد ہی نہیں بڑے بڑے ادارے اسی سوال کو بنیاد بنا کر بحث و تمحیص کی لامتناہی نشستوں کا اہتمام کرتے رہتے ہیں۔ لیکن آج تک یا تو اس سوال کا کوئی قابل عمل حل پیش ہی نہیں کیاگیا یا پھر اگر کہیں کوئی جواب موجود ہے تو اسے عوام الناس کی طرف سے اجتماعی پذیرائی حاصل نہیں ہوسکی۔ Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Mar 04

Click here to View Printed Statements

یُوںتوبہار کی آمد آمد ہے لیکن وطن عزیز کے سیاسی کھیت کھلیانوں میں امید کے پھول کھلنے کی بجائے یا سیت کی فصلیں بوئی جاچکی ہیں۔مارچ میں مارچ ہونگے۔وطن دشمن‘ننگ ملّت‘لوٹے مٹکے اور سیکورٹی رسک جیسے بھولے بسرے الفاظ اور اصطلاحات کے خار ہمارے دلوں کو زخمی کر رہے ہوں گے۔ہماری دھرتی پر تو یقینا رنگ برنگے پھول کھلیں گے لیکن سیاسی دماغوں دفاع کی کشتِ ویران ویراں ہی رہے گی۔ وہی پرانا کھیل‘اشوز کونان اشوز بنانے کا دھندہ‘خبروں کو خبروں کے ذریعے کچل دینے کا فن‘عوامی مسائل کا جنازہ اٹھا کر عوام کو کفنانے کا گھن چکر!۔ Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Feb 15

Click here to View Printed Statements

مختلف یورپی دانشور اور انسانی حقوق کے علمبردارحضرات کی الجھی ہوئی ڈورکاسراڈھونڈنے کے لئے ہر طرح کے تعصبات سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف سچ کو تلاش کرنا ہوگا۔اگر وہ مذہب ‘زبان‘علاقے ‘رنگ ونسل‘سٹیٹس اور دنیاوی طبقاتی تقسیم کی عینک اتار کر حق کی تلاش میں نکلیں گے تو پھر انسانیت کے عظیم محسن‘عالمین کے لئے رحمت اور صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ بنی نوع انسان کے غم گستار آخری پیغمبر خاتم النبین حضرت محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات تک ضرور پہنچ جائیں گے

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Feb 04

Click here to View Printed Statements

تعلیمی بجٹ میںاضافہ تو اب محض ایک سہانا سپناہی رہ گیا ہے جو ہرسیاسی پارٹی کے منشور میں خوبصورت خطاطی کا لباس پہنے چھوئی موئی بنا بیٹھا ہے۔برسراقتدار آنے کے بعد جب وزیر تعلیم بجٹ کی اس مد پر لب کشائی کرنا چاہتا ہے تو اس کے ہونٹ خشک ہوجاتے اور ماتھے پر شرمندگی کے پسینے پھوٹنے لگتے ہیں۔ٹاٹ سکولوں پر بیٹھنے والے جب بڑے عہدوں پر پہنچ کر اپنے سکول جاتے بچوں کی ٹائیاں درست کر رہے ہوتے ہیں تو بھول جاتے ہیں

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Feb 01

Click here to View Printed Statements

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ میں اربوں روپے کی کرپشن کے مقدمے کی سماعت کے دوران تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرپشن کو برداشت نہیں کریں گے چاہے اس میں کوئی بھی ملوث ہو۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بہت ہوچکا‘ تمام متعلقہ لوگوںکےلئے کھلا پیغام ہے کہ کرپشن کے مقدمات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ہم روزانہ کرپشن کے مقدمات سنتے سنتے تھک گئے ہیں۔ چوروں کو بچانے کیلئے چور اکٹھے ہوگئے ہیں ‘ہم سب کو بلائیں گے۔ Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Jan 06

Click here to View Printed Statements

پاکستان کو ورثے میں وسائل کم اور مسائل بہت زیادہ ملے ہیں۔ تقسیم ہند کے فارمولے پر مکمل عملدرآمد نہ ہونے سے مملکت پاکستان کو معرض وجود میں آتے ہی رکاوٹوں اور مشکلات نے گھیر لیا۔ ہندوروایتی کی بدطنیتی کا اظہار تو اسی وقت ہوگیا تھا جب انتہائی عجلت میں تقسیم کا اعلان کردیا گیا۔ یہ باتیں اب دہرانے کی نہیں کہ پاکستان کو متحدہ ہندوستان کے اثاثوں سے طے شدہ حصہ بھی نہ دیا گیا۔ پھر مہاجرین کا قافلہ در قافلہ نہ رکنے والا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ ”سرمنڈاتے ہی اولے پڑے“ والی صورتحال پیدا ہوگئی۔
مالی تنگدستی‘حکمرانی کے شعبہ میں ناتجربہ کاری اور سازش کے تحت بھارت کا کشمیر پر قبضہ اور قبضے کے خلاف 1948ءمیں جنگ آزادی کشمیر…. یہ وہ بنیادی حقیقتیں ہیں جنہیں ذہن میں رکھ کر ہم پاکستانی مسائل کا احاطہ کرسکتے ہیں۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Dec 24

Click here to View Printed Statements

ہمیںپی پی حکومت کا مشکور ہونا چاہیے کہ بانی پاکستان محمد علی جناح کی سالگرہ سرکاری طور پر منانے کا اہتمام ہوا ہے۔گزرے برسوں میں ہم نے اتنے قائد بنا لئے ہیں کہ اپنے اصل قائد کو بھول ہی گئے ہیں۔ بلکہ آمریتوں کے ادوار میں جان بوجھ کر قائداعظمؒ کی سالگرہ اور برسیوں پر خاموشی اختیار کی گئی۔ پرویز مشرف کے دور میں آمریت کاسہّ لیس اورشاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداروںنے پاکستان کے کرنسی نوٹوں سے بانی پاکستان کی تصویر ہٹا کر جنرل پرویز کی تصویر لگانے کا پورا منصوبہ بنالیا تھا۔ نمونے کے طور پر ایسے نوٹ تیار بھی ہوگئے تھے۔میں نہیں سمجھتا کہ سابق وزیراعظم جناب میر ظفر اللہ خان جمالی نے کسی غلط بیانی سے کام لیا ہو۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Dec 23

Click here to View Printed Statements

پاکستان اور چین کے درمیان اربوںروپے کے جو معاہدے ہوئے ہیں ان پر عمل درآمد ہونے میں پانچ برس درکار ہیں ۔ تیس ارب ڈالرز یوں ہی نہیں ملیں گے اس کے لئے وزارتوں کو دن رات کام کرنا پڑے گا اور پرائیویٹ سیکٹر کو پوری طرح متحرک ہونا ہو گا ۔دعا کرنی چاہیے کہ چینی کمپنیاں ہمارے لوگوں کے اندر کام کرنے کا جذبہ ابھار سکیں اور ہم اہل چین کی دوستانہ توقعات پر پورا اتر سکیں ۔اس وقت ہم بحیثیت قوم مایوسی کی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Dec 08

Click here to View Printed Statements

قیامت خیز بارشوں نے ریلے کی شکل اختیار کی‘توقع نہ تھی کہ سیلابی ریلے آپس میں مل کر ”طوفان نوح“ بپا کریں گے۔ جانیں تو بچ گئیں لیکن چھت بہہ گئے۔چولہے برتن‘ کپڑے‘ بپھری لہروں نے اچٹ لئے۔گندم ‘اناج‘مرچ‘ مصالحہ سب کچھ ہی تو بہہ گیا۔بہت شور اٹھا۔بین الاقوامی امدادی ٹیمیں پہنچیں۔پاکستان کی ہر سیاسی اور سماجی تنظیم نے امداد کے لئے کیمپس لگائے۔ خوراک تقسیم کی گئی۔ٹینٹس فراہم کئے گئے۔ نقد رقوم بانٹی گئیں لیکن سارے امدادی کام ابھی ادھورے ہی تھے کہ موسم سرما آگیا۔ Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Nov 16

Click here to View Printed Statements

اُمید کی جب موت ہوتی ہے تو وہ حسرت کا روپ دھار لیتی ہے۔پاکستان کے متوسط طبقہ کی اُمیدیں روز ٹوٹتی ہیں اور یوں سفید پوشوں کے اس کنبے کے دامن میں حسرتوں کی لاشیں اوپر نیچے ڈھیر ہوتی رہتی ہیں۔پٹرول ‘ڈیزل کی قیمتیںبڑھیں‘اپوزیشن نے بھڑکیں ماریں ڈیسک بجائے گئے لیکن پھر ایک مجرمانہ خاموشی چھا گئی۔ چھوٹو پہلے دس پندرہ روپے دے کر ورکشاپ پہنچ جاتا تھا اب ویگنوں کے کرائے بڑھ گئے ہیں وہ سائیکل لے نہیںسکتا‘عام سا سائیکل بھی اب ساڑھے چھ ہزار روپے میںملتا ہے۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Nov 13

Click here to View Printed Statement

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے آٹھ سالہ دور حکومت میںپاکستانی عوام نے جدید روشن خیالی کے نام پر بہت سے ذہنی اور روحانی تازیانے برداشت کئے- اس دور کے سات نکاتی ایجنڈے نے بہت سی امیدیں پیدا کردی تھیں اور بڑے بڑے کرپٹ لوگ ”نیب“ کے ذریعے شکنجے میں کسے بھی گئے ۔پھر یوں ہوا کہ سدا بہار سیاسی نوسربازوں نے چیف ایگزیکٹو کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا اور چاپلوسی‘ ترغیب حرص وہوس کا ایسا شکنجہ کسا گیا کہ نہ کالا باغ ڈیم بن سکا‘نہ کشمیر مل سکا اور نہ ہی شفاف سیاسی کلچر نصیب ہوسکا۔کوئی جائز وجہ نہیں کہ مشرف کی یادآئے ‘لیکن پھر بھی مشرف کی یادکیوں آتی ہے؟

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Nov 01

Click here to View Printed Statement

اسّی اور نوے کی دہائی میں اردو اخبارات نے مالی بدعنوانی کی جگہ سمندر پار کی طرف سے دی گئی اصطلاع ”کرپشن“ کو شہ سرخیوں میں اس وقت جگہ دینا شروع کی جب میاںنوازشریف اور بے نظیر بھٹو کی حکومتوںکو کرپشن کے الزامات لگا کر ختم کیاگیا۔ تب سے ذرائع ابلاغ اور ان سے متاثر ہونے والے ناظرین اور قارئین لفظ ”کرپشن“ سے متواتر متعارف ہو رہے ہیں بلکہ اب تو شائد ہم روزمرہ کے معمولات میںبھی کئی بار”کرپشن“ اور ”کرپٹ“ کے الفاظ استعمال کرتے رہتے ہیں۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Oct 06

Click here to View Printed Statement

بات معمولی سی ہے۔دہلی میںمنعقدہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی دستے کی قیادت ایک کھلاڑی کر رہا تھا۔ سٹیج سے اس ویٹ لفٹر کھلاڑی کا بار بار نام بھی لیا جارہا تھا لیکن ٹی وی سکرین پر پاکستانی جھنڈا کھیل کے صوبائی وزیر نے تھام رکھا تھا۔سندھ سے تعلق رکھنے والے اس وزیر کو نمایاں ہونے کے شوق نے اس قدر دبوچ رکھا تھا کہ اس نے قائد کھلاڑی کو ایک مرحلہ پر آگے بڑھنے سے زبردستی روک دیا۔ ہزاروں لاکھوں ناظرین نے یہ منظر دیکھا۔ہوسکتا ہے

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Oct 02

Click here to View Printed Statement

ماضی میں غریب غرباءاپنی غربت اور تنگدستی کو اپنا مقدر سمجھ کر دھیرے دھیرے موت کی طرف بڑھتے رہتے تھے۔بغاوت کا آپشن عام نہیں ہوا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ساٹھ اور ستر کی دیہائیوںمیں اشتراکی نظریات اپنے تمام تر پرکشش نعروں کے باوجود پاکستانی معاشرے میں جڑ نہ پکڑ سکے اور روس اور امریکہ کے درمیان سرد جنگ نے پاکستانی عوام کو روس سے بڑی حد تک لاتعلق ہی رکھا۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Aug 05

Click here to View Printed Statement

مغرب میں مشرق کی بیٹی سعیدہ وارثی اگر کھوکھلی شخصیت کی مالک ہوتیں تو اپنے ماضی کے سارے حوالے بھول بھال کر یورپ کے رنگ میں رنگی جاچکی ہوتیں۔ نہ انہیں پاکستان یاد ہوتا نہ وہ پاکستانی خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے ”سویرا فاﺅنڈیشن“ کی بنیاد رکھتیں نہ وہ گوجرخوان کی ثناءخواں بنتی اور نہ ہی بیول کے ببول انہیں یاد رہتے۔
سعیدہ تو پیدا ہی برطانیہ میں ہوئیں۔ وہ پیدائشی طور پر برطانوی ہیں۔ ان کی تعلیم وتربیت اور پرورش و پر داخت بھی یورپ کے مرکز و محور میں ہوتی رہی۔ ہمارے پاکستانی نوجوان یہاں پیدا ہوتے ہیں ۔بیس بائیس برس کی بہاریں لوٹتے ہیں اور جب انہیں یورپ کا ویزا ملتا ہے اور وہاں روشن دنوں کی تلاش میں سرگرداں ہوتے ہیں تو اپنا آپ ہی بھول جاتے ہیں۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

May 08

Click here to View Printed Statement

ایک نقطہ نگاہ یہ ہے کہ صحافی معاشرے کا عکس ہوتے ہیں۔ جس طرح کا معاشرہ ہوگا اسی طرح کا عکس ہمارے اخبارات اور ٹی وی سکرین پر دکھائی دے گا۔اخبارات اور ذرائع ابلاغ کا کام تنقید کرنا ہے اصلاح نہیں۔ اصلاح کے ادارے الگ سے موجود ہیں۔پاکستان میں آزادی صحافت کسی نے طشتری میں رکھ کر تحفے میں نہیں دی بلکہ اس کے لئے اخباری کارکنوں اور مالکان نے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور اب کسی کی مجال نہیں کہ وہ اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھ سکے۔صحافت آزاد ہوتی ہے اس کی کوئی نظریاتی‘قومی یا جغرافیائی سرحدیںنہیں ہوتیں۔اخبار نویس کاکام خبر لگانا ہے‘اخبار کا کام اسے شائع کرنا ہے ‘اگر گھوڑا گھاس سے دوستی کرے گا تو کھائے گا کہاں سے؟۔صحافت بس صحافت ہوتی ہے‘زرد یا لال کی تفریق نہیں کی جانی چاہیے۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

May 05

Click here to View Printed Statement

لوگ مغموم بھی دکھائی دیئے۔آنسو بھی ٹپکے۔ماتمی دھنیں بھی بجائی گئیں اور شہداءکے مزاروں پر پھول بھی نچھاور کئے گئے وہ مائیں‘بہنیں اور بیٹیاں بھی تھیں جن کے عزیز دفاع وطن کی جنگ لڑتے زندگی کی سرحد پار کرکے شہادت کے تخت پر جلوہ گر ہوگئے۔ وہ ننھے بچے بھی تھے جن کے پاپا نے جام شہادت نوش کرتے وقت کوئی کمزوری نہیں دکھائی۔پورا دن نغمے گونجتے رہے۔ پندرہ ہزار سے زائد شہداءاپنے دامن میں لئے دہشتگردوں کے سرپر وار کرتی افواج پاکستان نے تیس اپریل کو اپنا پہلا یوم شہداءمنایا۔ جنرل ہیڈکوارٹرز میں شام کے وقت یادگار‘ شہداءکی رونمائی ہوئی۔ Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Apr 23

Click here to View Printed Statement

اپر کلاس دانشوروں کے ہاں نظریات اور عقائد کو عمومی طور پر تنگ نظری سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ آجکل تو فیشن بن گیا ہے کہ جوں ہی کسی نے خدا ‘رسول اور قرآن کے حوالے سے ملکی معاملات میں کوئی دلیل لانے کی کوشش کی وہیں اسے مذہبی انتہا پسندی کا لیبل لگا کر ناقابل سماعت قرار دے دیا جاتا ہے۔ قیام پاکستان کی وجوہات بھی نئی نئی گھڑنے کی کوشش کی گئی ہے Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Feb 25

Click here to View Printed Statment

مُلک بغدادی بحثوں میں اُلجھا دیا گیا ہے۔کرنے کے سارے کام ٹھپ ہوگئے۔ بارشیںہوئیں لیکن ہم خون سے قیمتی پانی کو سنبھال نہ سکے کہ ہمارے دامن میںجگہ جگہ چھید ہیں۔ ڈیم بھی ڈریم بن گئے۔ بجلی‘پانی ‘ گیس….پٹرول اور سی این جی ۔توانائی کی ہر شکل ناتواںہوگئی۔تھرکا کوئلہ‘بلوچستان کا سونا ‘سرحد کی گیس۔معدنی وسائل ہمارا انتظار کرتے کرتے تھک گئے۔ زیرزمین پٹرول تھا ہم کنویں ہی نہ کھود سکے۔کتنے ہی گیس فیلڈ مشینری نہ لگانے کے سبب بیٹھ گئے۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Aug 20

Click here to View Printed Statment

سولہ کروڑ لوگوں میں سے خطِ غربت سے نیچے ایڑیاں رگڑنے والے غریبوں کی تعداد کسی طرح بھی چھ کروڑ سے کم نہیں ہے۔ ہر وہ پاکستانی جو خود دو وقت کی روٹی کما نہیں سکتا وہ خطِ غربت سے نیچے ہی تصور کیا جائے گا۔ چھ کروڑ لوگوں کی حالت فقیروں اور مانگتوں جیسی ہے۔جو خوددار ہیں وہ تو خودکشی کو ترجیح دیتے ہیں۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Aug 15

Click here to View Printed Statment

گزشتہ ماہ مقامی یونیورسٹی میں مختلف اداروں کے اشتراک سے سکول کے بچے بچیوں کے لئے میتھمیٹکس کے حوالے سے سمر کیمپ لگایا گیا۔ کیمپ کے آخری روز ملنے والے سرٹیفکیٹ اور سکول بیگ دکھاتے ہوئے ہماری بھتیجی نے پرجوش لہجے میں بتایا‘”انکل اب میں چالان بھی کرسکتی ہوں“اور اس کے ساتھ ہی اس نے ایک خوبصورت کارڈ دکھایا جس پر ”وارننگ کارڈ“ کے الفاظ درج تھے۔ یہ کارڈ اسلام آباد ٹریفک پولیس کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔ بھتیجی نے بتایا کہ دوران کیمپ سٹوڈنٹس کو ٹریفک پولیس آفس کا دو مرتبہ وزٹ کرایا گیا۔ وہاں مختلف افسران نے ٹریفک رولز پر بریفنگ دی اور پھر شرکاءسے سوالات پوچھے۔ ایک سمارٹ سے انکل جو کہ سب سے بڑے آفیسر تھے انہوں نے ٹریفک رولز پر لیکچر دیا اور لنچ باکس بھی دیئے۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Mar 27

Click here to View Printed Statement

امریکی حکمران بھی عجیب وغریب قسم کے دماغی خلجان میں مبتلا رہتے ہیں۔ امریکہ بہت بڑا ملک ہے۔ باون ریاستیںہیں‘زرخیز زمینیں ہیں‘ بہترین دماغ ہیں۔ اپنے ملک میں رہیں‘ اپنے لوگوںکی صحت اور تعلیم کی سہولتوں میں اضافہ کریں اور خود خوبصورت زندگی بسر کریں اور دنیا کو اپنے نظریات اور روایات کے مطابق زندگی بسر کرنے دیں۔ خدا جانے بیٹھے بٹھائے وہاں کے شہہ دماغوں کو کون سا کیڑا کاٹتا ہے اور ہر دس سال بعد کسی دوسرے ملک پر یلغار کردیتے ہیں۔ اپنے نوجوانوں کا خون بہاتے ہیں‘ اسلحہ پھونکتے ہیں اور لاشیں گراتے‘ ملکوں کو تہس نہس کرتے ہیں۔ جب مرنے مارنے کے عمل سے تھک جاتے ہیں تو پھر باعزت واپسی کے راستے ڈھونڈنے لگتے ہیں بلکہ اکثر ہاتھ باندھ کر ‘منتیں کرکے مجروح ملک سے بھاگ جاتے ہیں۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM

Mar 20

Click here to View Printed Statment

written by deleted-LrSojmTM

Feb 21

Click here to View Printed Statement

کیایہ حقیقت اب کسی سے چھپی رہ گئی ہے کہ آج کل پاکستان چاروں اطراف سے دشمنوں کے درمیان گھرا ہوا ہے۔ ایک طرف بھارت اس ملک کو عالمی دہشتگرد قرار دلوانے اور دنیا بھر میں اس کے دوستوں کو بدظن کرنے کے لئے باقاعدہ سرد جنگ شروع کرچکا ہے۔ دوسری طرف افغانستان کی حکومت کے اندر چھپے ہوئے پاکستان دشمنوں نے ہمارے صوبہ سرحد میں توڑ پھوڑ کا عمل تیز کررکھا ہے ۔

Continue reading »

written by deleted-LrSojmTM